مقررین کا کہنا تھا کہ ہم نے لاپتا افراد کی بازیابی کے لئے بار بار دھرنے دیئے اور ہر اس دروازے کو کھٹکھٹایا جہاں سے ہمیں تھوڑا سا بھی انصاف ملنے کی اُمید تھی، لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی۔
پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ ہم مقتدر اداروں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر ہم سے رابطہ نہ کیا گیا اور ہمارے قانونی مطالبے کو تسلیم نہیں کیا تو اب ہم گورنر ہاؤس یا وزیراعلیٰ ہائوس نہیں بلکہ ان ہی کے دربار کے سامنے اپنی آواز بلند کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اس کے باوجود ان کے کان پر جوں نہیں رینگی تو فیملیز اس بات کا حق رکھتی ہے کہ وہ راولپنڈی جا کر احتجاج کرے۔ اس کے بعد ہمارے پاس آخری آپشن بین الاقوامی عدالتیں ہی ہیں۔