چھٹی پر جانے والے افسران میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ اور متعدد ڈی آئی جیز شامل ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس نے اپنی چھٹیوں کی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ کیپٹن(ر) صفدرکے خلاف ایف آئی آرکے واقعےمیں پولیس افسران کو بے عزت کیا گیا اور ایف آئی آر کے معاملے میں افسران سے ناروا رویے پر تمام پولیس افسران کو دھچکا لگا۔
ایڈیشنل آئی جی پولیس عمران یعقوب نے لکھا ہے کہ دباؤ کے اس ماحول میں پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی مشکل ہے، اس دباؤ سےنکلنے کیلیےمجھے 60 روز کی رخصت درکار ہے۔ ذرائع کے مطابق سینئیر افسران کوکیپٹن صفدر کے خلاف ایف آئی درج کرنے پر دباو میں ڈالا گیا۔ اس دباو سے دلبرداشتہ ہو کر افسران نے احتجاجاً چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
گزشتہ روز مسلم لیگ کے رہنماء کو ان کے ہوٹل کمرے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سندھ حکومت نے مسلم لیگ ن کی قیادت کو کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے متعلق مطلع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی جی سندھ کو رینجرز کی جانب سے صبح چار بجے اغواء کیا گیا اور انہیں کیپٹن صفدر کو گرفتار کرنے کیلئے مجبور کیا گیا۔
مسلم لیگ کے رہنماء محمد زبیر جب تھانے پہنچے توحکومت سندھ نے انہیں بتایا کہ آئی جی سندھ کو صبح چار بجے اغواء کر کے سیکٹر کمانڈر کے دفتر لے جایا گیا جہاں ایڈیشنل آئی جی بھی موجود تھے اور انہیں کیپٹن صفدر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کیلئے مجبور کیا گیا اور شدید دباو میں ڈال کر وارنٹ گرفتاری جاری کروائے گئے۔
سینئیر صحافی حامد میر نے کہا کہ حکومتی عہدیداروں نے انکی کل کی ٹوئیٹ کو جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کی۔ جب انہوں نے بتایا کہ آئی جی سندھ کو رینجرز کی جانب سے اغواء کیا گیا اور کیپٹن صفدر کو گرفتار کرنے کیلئے دباو میں ڈالا گیا۔ تاہم محمد زبیر انکا ریسورس نہیں تھے۔ مگر وہ سچے ثابت ہوئے ۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1318540480267849728