یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن ایک انکوائری کر رہا تھا جس میں عمران خان کے اوپر الزام ہے کہ انہوں نے توشہ خانہ کی اشیا کو اپنے ذاتی مالی فائدے کے لئے بیچا لیکن اس سے حاصل کی گئی رقم کو اپنے ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے توشہ خانہ سے قریب 30 کروڑ مالیت کی اشیا جن میں گھڑیاں، بریسلٹ، کف لنکس، ہار، آئی فون ڈنر سیٹ، گولڈ پلیٹڈ کلاشنکوف کے علاوہ دیگر چیزیں بھی شامل تھیں۔
ریفرنس کے مطابق ان میں سے کئی اشیا 2018 میں وزیر اعظم بننے کے بعد اگلے چند سالوں میں توشہ خانہ سے خرید کر بازار میں بیچی بھی گئی تھیں۔ تاہم، ان سے حاصل ہونے والی رقم عمران خان نے ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کی۔