پوچھنے پر انکی جانب سے بتایا گیا کہ انہیں سرکاری حکام نےبھیجا ہے اور وہ ان ڈاکٹر نقی کی قبر کا معائنہ کرنے آئے ہیں جو حال ہی میں کرونا سے ہلاک ہوئے اور اس قبرستان میں دفن ہیں۔ ترجمان بتاتے ہیں کہ قبرستان انتظامیہ نے فوری طور پر متعلقہ ایس ایچ او سے رابطہ کیا تو انہیں بتایا گیا کہ کسی بھی اتھارٹی کی جانب سے کسی شخص کو قبرستان کے دورے کی اجازت نہیں دی گئی اور ایسے عناصر کو بالکل اجازت نہ دی جائے۔
اس حوالے سے تحریک ختم نبوت کے ترجمان سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان کی جانب سے جواب موصول نہیں ہوسکا۔ واقعے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسکی مذمت کی ہے۔
یاد رہے کہ احمدی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد پاکستان میں غیر مسلم قرار دیئے جا چکے ہیں جس کے بعد سے انہیں بطور اقلیت مذہبی شدت پسندی اور منافرت کا سامنا ہے۔