اب 2020 کے متعلق ان کی ایک اور پیش گوئی سچ ثابت ہوتی نظر آ رہی ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق باباوانگا نے پیش گوئی کی تھی کہ 2020 میں یورپ شدید معاشی بحران اور کساد بازاری کی لپیٹ میں آئے گا اور اس کا وجود خاتمے کے قریب پہنچ جائے گا۔
کرونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی صورتحال کے تناظر میں باباوانگا کی پیشگوئی کو دیکھا جائے تو یہ بھی من و عن درست ثابت ہوتی نظر آ رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاشی ماہرین فرانس، جرمنی، اٹلی اور دیگر یورپی ممالک میں شدید کساد بازاری کا عندیہ دے رہے ہیں۔ 2020 کی پہلی سہ ماہی میں فرانسیسی معیشت میں 6 فیصد کمی آئی ہے جس کے ساتھ وہ کساد بازاری میں داخل ہو گئی ہے، جو 1945 کے بعد کی بدترین کساد بازاری ہے۔
یہ اعدادوشمار بینک آف فرانس نے گذشتہ بدھ کے روز جاری کیے۔ دیگر یورپی ممالک سے بھی ایسے ہی اعداوشمار سامنے آ رہے ہیں۔ چنانچہ اس تناظر میں باباوانگا کی یہ پیش گوئی بھی درست ثابت ہوتی نظر آ رہی ہے۔
اپنی اس پیش گوئی میں باباوانگا نے کہہ رکھا ہے کہ 2020 میں یورپ کو معاشی بحران اور کساد بازاری کے ساتھ کئی دیگر بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ براعظم بے کار زمین بن کر رہ جائے گا اور لگ بھگ ہر طرح کی زندگی یہاں ختم ہو جائے گی۔
برطانوی جریدے دی سن کے مطابق یورپی کساد بازاری کے علاوہ بھی باباوانگا نے 2020 میں رونما ہونے والے کچھ بڑے واقعات کی پیشگوئیاں کی تھیں۔ ان میں سے ایک پیشگوئی یہ ہے کہ 2020 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی زندگیوں کو خطرہ درپیش ہو گا۔
باباوانگا کی پیشگوئی کے مطابق روسی صدر پر روس کے اندر کا کوئی شخص یا گروہ ہی قاتلانہ حملہ کرے گا جبکہ امریکی صدر کسی جان لیوا بیماری میں مبتلا ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ باباوانگا گذشتہ کئی برسوں سے میڈیا کی شہ سرخیوں میں رہتی ہیں۔ ان کی اکثر پیشگوئیاں غلط بھی ثابت ہوئی ہیں۔
باباوانگا نامی نابینا خاتون کے پیروکاروں کا کہنا ہے یہ پیشگوئیاں 5079 تک محیط ہیں۔
بلغاریہ انسٹی ٹیوٹ آف پرو جسٹولوجی کے سابق ڈائریکٹر کی تحقیق کے مطابق وانگا کے پیروکار ان کی 85 فیصد پیشگوئیاں درست ثابت ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ تاہم 2012 میں واشنگٹن پوسٹ نے تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بابا وانگا سے منسوب زیادہ تر پیش گوئیوں کی بنیاد روسی سوشل میڈیا کی وائرل پوسٹ ہیں۔ ابھی تک بابا وانگا کی پیش گوئیوں سے متعلق قابل اعتماد لکھا ہوا مسودہ دستیاب نہیں۔