میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر عظم شہبازشریف نے طارق فاطمی کی تعیناتی میں تبدیلی کردی ، اس حوالے سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ معاون خصوصی طارق فاطمی کو وزیر مملکت کا عہدہ بھی دے دیا گیا ، معاون خصوصی طارق فاطمی کا عہدہ وزیر مملکت کے برابر ہوگا اور انہیں وزیر مملکت کے برابر مراعات ملیں گی جب کہ اس سے پہلے پہلے جاری نوٹی فکیشن میں طارق فاطمی کو وزیر مملکت کا عہدہ نہیں دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ طارق فاطمی سے معاون خصوصی برائے خارجہ امور کا عہدہ واپس لے لیا گیا ہے تاہم وہ طارق فاطمی معاون خصوصی برقرار رہیں گے ، گذشتہ روز طارق فاطمی کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھاکیبنٹ ڈویژن نے بھی اپنی ویب سائٹ پر طارق فاطمہ کے بطور معاون خصوصی تعیناتی کو اپ ڈیٹ کر دیا تھا۔ تاہم حکومت ذرائع کے مطابق طارق فاطمہ سے معاون خصوصی برائے خارجہ امور کا عہدہ واپس لے لیا گیا۔
یہاں واضح رہے کہطارق فاطمی اس سے قبل 2013 سے 2017 میں بھی اٴْس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور رہے تھے تاہم وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے ملکی معاشی صورتحال پر بلائے گئے اہم اجلاس میں طارق فاطمی کی شرکت پر ن لیگ کے چند رہنماؤں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ نے رپورٹ کیا تھا کہ وزارت عظمی سنبھالنے کے پہلے ہی روز وزیراعظم شہبازشریف سے ملکی معاشی صورتحال پر اجلاس میں طارق فاطمی نے شرکت کی ، جس پر مسلم لیگ ن کے چند رہنماوں نے تحفظات کیا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طارق فاطمی کا نام ڈان لیکس انکوائری میں آیا ، اس لیے اجلاس میں نہیں ہونا چاہیے تھا کیوں کہ فاطمی کے وزیراعظم کے ساتھ ہونے سے غلط میسج گیا جب کہ آغاز میں ایسا کرنے سے اداروں سے تعلقات خراب ہونے کا خطرہ ہے ، اس معاملے پر وزیراعظم سے بات بھی کریں گے۔
یاد رہے کہ 28 اپریل 2017ء کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والی ایک دستاویز میں ڈان لیکس سے متعلق انکوائری کمیٹی کی سفارشات منظور کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ خارجہ امور سے متعلق معاون خصوصی طارق فاطمی سے واپس عہدہ لے لیا گیا ، ان کے علاوہ وزارت اطلاعات و نشریات کے پرنسپل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف 1973 کے آئین کے ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن (ای اینڈ ڈی) رولز کے تحت کارروائی کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد ان سے بھی یہ عہدہ واپس لیا گیا۔