پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ اسے اس معاملے پر پی ٹی اے کا ورژن طلب کرنا چاہیے تھا۔ قومی ادارہ اس غیر ذمہ دارانہ اور من گھڑت مواد کو بلاک کرنے کے لیے متعلقہ پلیٹ فارمز کو رپورٹ کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ عمران ریاض خان نے اپنی ویڈیو میں الزام عائد کیا تھا کہ مسلم لیگ ن نے پی ٹی اے کو حکم دیا ہے کہ 21 اپریل کو لاہور میں عمران خان کے جلسے والے دن انٹرنیٹ کو ہی بند کر دیا جائے۔
https://twitter.com/PTAofficialpk/status/1517088157661073408?s=20&t=j6jS0iVsm-fB6kVJR2M10Q
عمران ریاض خان نے کہا کہ کیونکہ مسلم لیگ ن کی قیادت کے ذہن میں ہے کہ انٹرنیٹ پر پیغامات کے بعد تحریک انصاف کے نوجوان اور کارکن متحرک ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ بھی اس بندش کی اور وجوہات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس دن بھی سابق وزیراعظم عمران خان کا جلسہ منعقد ہوتا ہے، ٹھیک اسی دن امپورٹڈ حکومت نامنظور کا ٹرینڈ آسمان کو چھونے لگتا ہے اور ایک ہفتہ پورا نیچے نہیں آتا۔ تو اس کا حل یہ سوچا گیا کہ اس دن انٹرنیٹ کی سپیڈ کی ڈائون کر دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ایک ری ایکشن فورس ہے، اگر ایسی حرکتیں کی جاتی رہیں تو اس کے کارکن اور نوجوان مزید طاقت کیساتھ باہر نکلیں گے۔