نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں ملکی سیاست پر اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے عامر غوری کا کہنا تھا کہ سیاست کا محور اس وقت صرف سابق صدر آصف زرداری ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا نواز شریف سے ملاقات کا مقصد مسلم لیگ ن پر دبائو ڈالنا ہے تاکہ آئندہ الیکشن سے قبل جتنا ہو سکے اپنے فائدے نچوڑ لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری ایک طرف ملک میں رہ کر سیاست اور اس کیساتھ ساتھ میاں نواز شریف کی لندن میں موجودگی کا بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اسی وجہ سے انہوں نے ناصرف اپنی وزارتیں بلکہ اپنے آئینی عہدے بھی حاصل کر لئے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ پارلیمنٹ میں موجود چھوٹی جماعتوں کے حقوق کے محافظ بن کر اس کا تمام تر فائدہ بھی حاصل کرنا چاہ رہے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ بلاول بھٹو زرداری کو وزیر خارجہ بنانے کے معاملے پر بھی مسلم لیگ ن کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اگر آپ نے انھیں یہ عہدہ دینا ہے تو پھر سٹیٹ منسٹر ہمارا بندہ ہو۔ لیکن انھیں صاف صاف بتا دیا گیا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کیونکہ اگر مسلم لیگ ن کا سٹیٹ منسٹر ہوگا تو کہیں نہ کہیں ہمارے کیمپ میں اس معاملے پر ٹانگ پھنسی رہے گی، اس لئے انہوں نے وہاں بھی حنا ربانی کھر کو لے لیا۔
عامر غوری کا کہنا تھا کہ دیکھا جائے تو وزارت خارجہ حاصل کرکے دوسروں ملکوں کیساتھ تعلقات کو بھی زرداری صاحب نے محفوظ کر لیا جبکہ اندر کی پوزیشن بھی ان کیلئے مکمل طور پر محفوظ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حتیٰ کہ دونوں جماعتوں کے درمیان یہاں تک انڈرسٹینڈنگ ہو چکی ہے کہ صوبہ پنجاب اور وفاق میں جہاں جہاں پیپلز پارٹی کے امیدوار کھڑے ہونگے، وہاں مسلم لیگ ن اپنے بندے کھڑے نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب ان سب سہولیات سے آئندہ الیکشن میں کچھ حاصل کر پاتے ہیں یا نہیں؟ اس کا فیصلہ تو وقت ہی کرے گا لیکن اب تک کی صورتحال میں جس شخص نے سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا ہے، ان کا نام آصف علی زرداری ہے۔