ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق موجودہ حکومت کے پہلے دو سال میں کل قرضہ 36.3 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے جو کہ جی ڈی پی کا کل 87 فیصد بنتا ہے۔
تحریک انصاف نے اپنی حکومت کے پہلے دو سالوں میں 11.8 کھرب روپے کا قرضہ لیا جبکہ یہ کل قرضے کا 45 فیصد بنتا ہے
تحریک انصاف کی حکومت نے یہ قرض محض دو سال میں لیا۔ جب مسلم لیگ ن نے اقتدار چھوڑا تو اس وقت ملکی قرضہ24.95 کھرب تھا جو کہ جی ڈی پی کا کل 72 فیصد بنتا تھا۔
ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق اس قرضے میں 42 فیصد کا اضافہ قرضوں کی واپسی کی وجہ سے جبکہ 31 فیصد اضافہ روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے ہوا۔
یاد رہے کہ معاشی ماہرین پی ٹی آئی کی حکومت پر مصنوعی طور پر شرح سود بلند رکھنے اقر روپے کی قدر ضرورت سے زیادہ گرانے پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں اور انکے مطابق موجودہ قرض کی سطح کسی بھی ریاست کے معاشی وجود کے لئے بہت ہی خطرناک ہے۔