سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں اور اس کی قیمت ادا کی، جس کی بڑی وجہ امیدواروں کا غلط انتخاب تھا‘۔
ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ وہ خیبر پختونخوا مں دوسرے مرحلے اور ملک بھر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کی حکمت عملی کی نگرانی خود کریں گے۔
وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی مضبوط بن کر سامنے آئے گی۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیلوں میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخاب کے لیے پولنگ اتوار کے روز ہوئی تھی، جبکہ دوسرے مرحلے کے انتخابات آئندہ برس 16 جنوری کو ہوں گے۔
ان 63 میں سے 39 تحصیلوں کے نتائج کا اعلان الیکشن کمیشن نے کردیا ہے جس کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) میئر/چیئرمین کی سب سے زیادہ 15 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
جے یو آئی (ف) نے اپنی حریف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو حیران کر دیا کیوں کہ پشاور سٹی کے میئر کے مقابلے میں بھی اسے یقینی برتری حاصل ہے، جس کے لیے جے یو آئی کے حافظ زبیر علی نے 62 ہزار 388 جبکہ پی ٹی آئی کے رضوان بنگش نے اب تک 50 ہزار 659 ووٹس حاصل کیے ہیں۔
تاہم 6 پولنگ اسٹیشنز پر امن و عامہ کی صورتحال کے باعث پولنگ ملتوی ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے میئر کے انتخاب کا نتیجہ روک دیا ہے۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جے یو آئی (ف) نے جنوبی خیبر پختونخوا میں اپنی روایتی طاقت کی بنیاد سے بہت دور صوبائی دارالحکومت میں اپنی جگہ بنائی ہے۔