ایف اے ٹی ایف: پاکستان گرے لسٹ سے نہ نکل سکا، 4 ماہ کی مہلت حاصل کرنے میں کامیاب

01:54 PM, 21 Feb, 2020

نیا دور
چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اکثر ارکان نے پیرس میں جاری اجلاس میں دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے مزید 4 ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے بیجنگ میں ایک نیوز بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کو ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رکھنے کے لیے مزید وقت دیا جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی مزید حمایت نہ کرنے اور اس حوالے سے چین کی پوزیشن تبدیل ہونے سے متعلق بھارتی میڈیا رپورٹس پر سوال کے جواب میں گینگ شوانگ نے کہا کہ اس معاملے پر چین کی پوزیشن تبدیل نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ چین کا مؤقف ہے کہ ایف اے ٹی ایف کا مقصد منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف اداروں کو مضبوط بنانے سے متعلق ممالک کی کوششوں اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کا تحفظ ہے۔

گینگ شوانگ نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں پاکستان کو مزید تعاون کی پیشکش کرنے کے لیے متعلقہ فریقین کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

قبل ازیں اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خاتمے کے لیے بہت زیادہ کوششیں کی ہیں جنہیں ایف اے ٹی ایف کے اکثر ارکان نے تسلیم کیا ہے۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ چین اور دیگر ممالک اس سلسلے میں پاکستان کو تعاون کی پیشکش کرتے رہیں گے۔



چینی وزارت خارجہ کا مذکورہ بیان پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے یا نکالنے سے متعلق ایف اے ٹی ایف کے فیصلے سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا تھا۔

دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ سے ملاقات میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کی حمایت پر چین کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ فنانس ڈویژن سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مشیر خزانہ نے کہا کہ چین اور دیگر برادر ممالک نے فریم ورک کو بہتر بنانے میں رہنمائی کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی حمایت کی ہے۔
مزیدخبریں