نیب کی جانب سے 9مارچ کو سابق وزیراعظم عمران خان کو نیب جی-6 اسلام آباد کے دفتر میں دوپہر ڈھائی بجے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کو تحقیقاتی کارروائی میں شامل ہونے کے لیے احتساب ادارے کے سامنے پیش ہونا ضروری ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ آیا کوئی قانون توڑا گیا ہے یا نہیں۔
نیب نے عمران خان کو بطور وزیراعظم غیر ملکی معززین سے تحفے میں ملنے والی سات اشیاء کی فہرست بھی دی ہے جس میں پانچ رولیکس گھڑیاں، ایک آئی فون اور ایک گراف گفٹ سیٹ شامل ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے ان چیزوں کو ذاتی ملکیت کے طور پراستعمال کیا۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے 8 نومبر 2022 کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات شروع کی تھیں جس کے بعد کابینہ ڈویژن اور سرکاری توشہ خان سے عمران خان کے تحائف کا ریکارڈ حاصل کیا گیا۔ سابق وزیر اعظم عمران خان پر توشہ خانہ کے تحائف لیتے ہوئے اشیاء کے کم ریٹ لگانے کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن، سرکاری توشہ خانہ کے افسران کا ابتدائی بیان بھی قلمبند کیا گیا ہے۔ ڈی جی نیب راولپنڈی توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں۔