مسلم لیگ ن نے سپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے مجتبیٰ شجاع الرحمان کے نام پر اتفاق کرلیا۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کی سربراہی میں جاتی امرا میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں نو منتخب ممبران پنجاب اسمبلی نے شرکت کی جب کہ مریم نواز نے امیدواروں کے لیے ظہرانے کا بھی اہتمام کیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں لیگی ممبران سمیت آزاد اراکین بھی شریک ہوئے جب کہ مخصوص نشستوں کیلئے نامزد ارکان بھی اجلاس میں شامل تھے۔ اجلاس میں کل 218 ارکان شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق پارلیمانی اجلاس میں ن لیگ نے سپیکر کیلئے میاں مجتبی شجاع جبکہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے ظہیر چنڑ کے نام پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس میں مریم نواز کو وزیراعلی پنجاب نامزد کرنے کے قیادت کے فیصلے کی بھی توثیق کی گئی۔
پارلیمانی پارٹی نے مریم نواز پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور مریم نواز کی قیادت میں پنجاب کی عوام کے مسائل کے حل کےلئے بھر پور عزم کا اعادہ کیا۔
میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان سابق صوبائی وزیر خزانہ، سابق صوبائی وزیر ایکسائز پنجاب رہ چکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے گورنر پنجاب کے لیے 3 امیدواروں کا انتخاب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب کے لیے مخدوم احمد محمود کا نام فیورٹ ہے جبکہ قمر زمان کائرہ اور ندیم افضل چن کے ناموں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مخدوم احمد محمود پارٹی قیادت کی پہلی ترجیح ہوں گے اور وہ مسلم لیگ ن کے لیے بھی قابلِ قبول ہوں گے۔
گورنر پنجاب کے نام کی حتمی منظوری آصف علی زرداری اور بلاول بھٹوزرداری دیں گے.
واضح رہے کہ وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں جس کے تحت شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے اور آصف زرداری صدر مملکت کے لیے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔ چیئر مین سینیٹ پیپلزپارٹی اور ڈپٹی چیئر مین ن لیگ کا ہوگا جب کہ سپیکر قومی اسمبلی ن لیگ اور ڈپٹی سپیکر پیپلزپارٹی کا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں سیاسی جماعتوں میں اتفاق ہوا ہے کہ بلوچستان کا وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کا ہوگا جبکہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی مل کرحکومت بنائے گی۔ گورنر سندھ اور بلوچستان ن لیگ اور گورنر پنجاب پیپلز پارٹی کا ہوگا۔ پیپلز پارٹی پنجاب کی صوبائی کابینہ میں بھی شامل نہیں ہوگی۔