یاد رہے کہ روزیویلٹ ہوٹل پی آئی اے کا ملکیتی ہوٹل ہے جو کہ منہیٹین نیویارک میں واقع ہے۔ یہ ہوٹل برٹش ورجن آئی لینڈ کی عدالت نے پی آئی اے کے خلاف ایک کیس میں لف کر کے قرق کر رکھا ہے۔
یہ ہوٹل اس سے پہلے بھی خسارے میں جا رہا تھا جس کے حوالے سے نجکاری کا معاملہ بھی زیر غور تھا۔ اس حوالے سے ایک کیس نیب کی جانب سے بھی زیر تفتیش ہے جس پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
یا رہے کہ روزیویلٹ ہوٹل آپریشنل نہیں ہے۔ تاہم 142 ملین ڈالر جو کہ ستمبر میں ہوٹل کے مالی معاملات کو سنبھالنے کے لیئے دیئے وہ کہاں خرچ ہوئے ہیں اس بارے میں ابھی کچھ واضح نہیں ہے۔
https://twitter.com/AbsarAlamHaider/status/1352226985200779268
اس حوالے سے سینیر صحافی ابصار عالم نے ٹویٹ کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ریکوڈک کیس میں اٹیچ ہونے کی وجہ سے فی الحال اس ہوٹل میں کُچھ نہیں ہو سکتا۔پھر یہ 26 ارب کہاں گئے؟ نیب نے جو کیس اس پر بنایا ہوا ہے اُس پر کارروائی کیوں نہیں ہو رہی؟ کس کس لاڈلے کو بچایا جا رہا ہے؟
جہاز کی قسط کی ادائیگی کی نہیں، خوفناک وباء سے 22 کروڑ عوام کو بچانے کے لیے 300روپے کی ویکسین خرید نے کے پیسے نہیں۔۔۔
لیکن پاکستان کو حلوائی کی دُکان سمجھ کر روزانہ اربوں روپوں کی فاتحہ پڑی جا رہی ہے۔