دھماکے کے بعد منظر عام پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند شہریوں نے لوٹ مار شروع کر دی۔ دھماکہ پرائز بانڈ کے کاؤنٹر کے ساتھ ہوا جس کے بعد ارد گرد آگ لگ گئی اور بھگدڑ مچ گئی،ہر طرف چیخ وپکار کے باوجود چند افراد نے موقع کو غنیمت جانتے ہوئے پیسے اور پرائز بانڈ اٹھانا شروع کر دئیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 20 سالہ عبداللہ نامی پرائز بانڈ کا کاؤنٹر تھا جس پر تقریبا 3 لاکھ روپے موجود تھے، دھماکے میں کاؤنٹر مالک عبداللہ بھی زخمی جو اسپتال میں زیر علاج ہے۔ بجائے اس کے موقع پر موجود شہری ریسکیو کے عمل میں حصہ لیتے،انہوں نے لوٹ مار شروع کر دی۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو سامنے آنے کے بعد صارفین نے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے انارکلی میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 26زخمی ہوگئے ، عینی شاہدین کے بیانات بھی سامنے آ رہے ہیں ، ایک زخمی عینی شاہد کا کہنا ہے کہ دھماکا سلنڈر کا نہیں ہو سکتا مجھے چھرا لگا تھا۔ لوگ مدد کے لیے پکار رہے تھے ، دھماکے کے بعد ہر طرف دھواں پھیل گیا،افراتفری مچ گئی ، دھماکے سے کچھ دیر قبل ایک شخص موٹرسائیکل پارک کرکے گیا تھا، جیسے ہی وہ شخص گیا تو دھماکا ہو گیا۔
انار کلی میں پان منڈی کے قریب ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ایک شخص کی شناخت 31 سالہ رمضان کے نام سے ہوئی ہے اور دوسرا جاں بحق ہونے والا ایک 9 سالہ بچہ ہ.
جاں بحق ہونے والے بچے ابصار کے چچا کا کہنا ہے کہ ہم کراچی سے لاہور گھومنے آئے تھے،ہم نے آج لاہور سے کشمیر جانا تھا ، ہم شاپنگ کرنے کے لیے انار کلی گئے تھے،ابصار کے والدین اسپتال میں زخمی ہیں ، ہم آگے چلے گئے ابصار والدین کے ساتھ پیچھے آ رہا تھا۔
فرانزک ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دھماکا ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا ، دھماکا خیز مواد دکانوں کے قریب موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا ، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ، جس کے بعد دھماکے کی جگہ پر ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا،دھماکے میں ڈیڑھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ، بارودی مواد لفافے میں چھپا کر موٹرسائیکلوں کے قریب رکھا گیا تھا ، دھماکہ انارکلی بازار کے داخلی راستے پر نجی بینک کے قریب موجود دکانوں کے پاس ہوا ، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انار کلی دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ۔