بغا وت کا الزام ،17فوجی افسروں کو 141بار عمر قید

11:03 AM, 21 Jun, 2019

نیا دور



انقرہ:  ترکی میں فوجی بغاوت کے تین برس بعد سابق17 اعلیٰ فوجی افسروں کو عمر قید کی سزائیں سنا دی گئی ہیں۔


ان میں سے ہر ایک کو 141 مرتبہ عمر قید کی سزائیں دی گئی ہیں۔ ان فوجی افسروں پر جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اسی طرح ان کو بغاوت کے دوران 251 افراد کے ہلاکت کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا گیا ہے ۔ ترک حکومت اس بغاوت کی ذمہ داری جلاوطن مذہبی رہنما فتح اﷲ گولن پر عائد کرتی ہے ۔ وہ ان الزامات کو سرے سے مسترد کرتے ہیں۔



واضح رہے کہ دو سال قبل ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے سول حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد پورے ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامی پھوٹنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔




مزیدخبریں