حیران کن طور پر ملزم کا یہ بیان پولیس کی جانب سے عدالت کے سامنے چالان میں شامل کر کے نہیں لے جایا گیا اور واقعاتی شہادتوں پر حد سے زیادہ انحصار اور سب سے بڑھ کر اس قتل کی اصل محرک، جو بقول ملزم قتل کی وجہ بنیں، یعنی مفخر عدیل کی سابقہ بیوی اسما عنایت کو تتفتیش کا حصہ نہیں بنایا گیا اس لئے یوں لگتا ہے کہ جیسے لاہور پولیس اپنے افسر کو بچانے کے لئے سرگرم ہے۔
تاہم اس سب میں اب ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ مفخر عدیل قتل کی جو وجہ بتا رہے ہیں اس کی تردید ہو چکی ہے۔ بی بی سی کے مطابق مفخر عدیل کی پہلی اہلیہ اسما کا کہنا تھا کہ ان کے سابق شوہر نے ان کے کردار کے متعلق جو پولیس کو بتایا ہے کہ شہباز تتلہ نے ماضی میں ان سے زیادتی یا زبردستی کی تھی وہ بالکل غلط اور بےبنیاد ہے کیونکہ ایسا کچھ نہیں ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اپنے بیان میں مفخر نے مجھ پر جو کیچڑ اچھالنے کی کوشش کی وہ بالکل جھوٹ ہے اور اس سے میرا کوئی تعلق نہیں۔‘مفخر سے طلاق کی وجہ پر بات کرتے ہوئے اسما کا کہنا تھا کہ ان کے اور مفخر کے درمیان طلاق کسی تیسرے شخص کی وجہ سے نہیں ہوئی تھی بلکہ ان کے اپنے سابقہ شوہر سے ذاتی سطح پر سخت قسم کے اختلاف تھے جن کا اختتام 2018 میں ان کے خلع لینے کی صورت میں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مفخر کے متعلق جس طرح کے معاملات منظر عام پر آ رہے ہیں تو کوئی بھی عقلمند انسان ایسے شخص کے ساتھ رہنا پسند نہیں کرے گا‘۔ مفخر عدیل اور اسما کی شادی سنہ 2002 میں ہوئی تھی اور ان کے قریبی خاندانی ذرائع کے مطابق ان کے درمیان چپقلش اور رنجش کافی سالوں سے جاری تھی۔
بی بی سی نے لکھا ہے کہ ' 2017 میں اسما نے اپنے ایک قریبی عزیز کو بتایا تھا کہ وہ مفخر سے اس قدر تنگ ہیں کہ طلاق لینا چاہتی ہیں۔اس عزیز کے سمجھانے پر معاملہ کچھ عرصہ کے لیے ٹل گیا تھا لیکن جب 2018 میں مفخر نے دوسری شادری کی تو اسما نے بالآخر ان سے طلاق لے لی اور اپنے تینوں بچوں کو اپنے سابق شوہر کے پاس چھوڑ کر والدین کے گھر چلی گئی تھیں'۔
شہباز تتلہ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اسما کا کہنا تھا کہ ’ان کی شہرت بھی پچھلے چند برسوں سے کوئی خاص اچھی نہیں تھی۔‘تاہم ان کا کہنا تھا کہ مقتول کے کردار کے حوالے سے بذات خود تو انھوں نے کچھ نہیں دیکھا لیکن سنا ضرور تھا۔