’اسرائیل میڈیا کو کنٹرول کرتا ہے‘ شاہ محمود قریشی کے بیان پر سی این این کی اینکر ناراض

10:46 AM, 21 May, 2021

نیا دور
وفاقی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے تقریر کے بعد امریکی ٹی وی چینل سی این این کو انٹرویو میں میڈیا پر اسرائیل کے کنٹرول کی بات کی تو سی این این کی اینکر ’بیانا گولوڈریگا‘ نے اسے یہودیوں کے خلاف نفرت پر مبنی رائے قرار دیا جس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میڈیا اس تاثر کو دور کرنے کے لیے کشمیر سمیت دیگر معاملات کو متوازن کوریج دے۔

غزہ میں جنگ بندی کے اعلان سے کئی گھنٹے قبل دیے گئے انٹرویو کے آغاز میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ ہوا بدل رہی ہے مجھے یقین ہے کہ رائے عامہ کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور سیز فائر اب ناگزیر ہو گیا ہے۔‘ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اپنے تعلقات کے باجود میڈیا کی جنگ ہار رہا ہے۔ جس پر اینکر کا کہنا تھا کہ وہ ان ریمارکس کو ’اینٹی سیمیٹک‘ کہیں گی۔

یاد رہے کہ ’اینٹی سیمیٹک‘ کی اصطلاح مغربی ممالک میں اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب کوئی بات یا رائے یہودیوں کے خلاف بغض یا نفرت پر مبنی نظر آئے۔

شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ ان کی مراد یہ ہے کہ میڈیا پر ان ( اسرائیل) کا  بہت اثر رسوخ ہے اور ان کو بہت کوریج ملتی ہے تاہم اب سیٹیزن صحافیوں نے اس کو متوازن کیا ہے اور غزہ میں تباہی کی وڈیوز، تصاویر اور مناظر دیکھ کر دنیا کی آنکھیں کھل رہی ہیں۔ لندن، میڈرڈ، شگاگو سمیت دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں لوگ باہر آ گئے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ یہ پاگل پن ختم ہونا چاہیے۔ وہ سیز فائر کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

سی این این کی میزبان نے بار بار وزیرخارجہ کو کہا کہ اسرائیل مخالف مظاہروں سے اینٹی سیمیٹک تاثرات کو بھی فروغ مل رہا ہے کیا وہ اس کی مذمت کریں گے جس کے جواب میں وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ’آپ دیکھیں دنیا میں (میڈیا کی اسرائیل کے بارے کوریج کے حوالے سے ) تاثر کیا بن رہا ہے؟ آپ اسے نظر انداز نہیں کر سکتے۔‘

https://twitter.com/Kiran_jahangir/status/1395514196712992768

اینکر نے کہا کہ تاثر غلط ہے تو شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تاثر ہے کہ عالمی میڈیا اسرائیل کے کنٹرول میں ہے، اس کا اثر و رسوخ ہے۔ یہ تاثر متوازن کوریج سے ختم ہونا چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے میزبان سے سوال کیا کہ کشمیر کو عالمی سطح پر کتنی کوریج ملتی ہے ؟ جس پر میزبان نے فوراً گفتگو کا رخ کورونا وبا کی طرف موڑ دیا اور شاہ محمود قریشی سے پوچھا کہ پاکستان کو کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے کس طرح کی امداد چاہیے۔

بعد ازاں پروگرام اینکر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے متعلقہ انٹرویو کی ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے پاکستان کے وزیر خارجہ کو اس ارادے سے بات کرنے کے لئے اپنے پروگرام میں بلایا تھا کہ وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان کوئی امن معاہدے کی قرار داد پیش کریں لیکن انہوں نے انٹرویو شروع ہوتے ہی ’اینٹی سیمیٹک‘ بیان دے دیا۔

https://twitter.com/biannagolodryga/status/1395483648799952898
مزیدخبریں