لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اب تک تمام اتحادی جماعتوں کا فیصلہ ہے کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ ہم اتحادیوں کو کوئی سرپرائز نہیں دیں گے بلکہ جو بھی فیصلہ ہوگا اسے باہمی مشاورت سے ہی کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تاہم اس وقت معاملہ یہ ہے کہ اس وقت جو حالات پیدا کئے جا رہے ہیں، جو اس ملک کی اکانومی کی صورتحال ہے، اس میں جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کردار ہے، اس کو ہم نے پیدا نہیں کیا۔ اگر آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچتا تو اس کے بعد ملک کی معیشت کو دوبارہ سے اپنے پائوں پر کھڑا کرنا کوئی عجوبہ یا معجزہ ہی ہو سکتا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسی طرح تیل کی قیمتوں کو آئی ایم ایف کے موقف کے مطابق بڑھا کر اگر آپ اس ملک کی غریب عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھینیں گے تو یہ مسلم لیگ ن کی قیادت کو کسی صورت گوارا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس صورتحال میں حکومت کو پرفارم کرنے دیا جائے۔ اگر مسلم لیگ ن کو کام کرنے دیا جائے۔ اگر وزیراعظم شہباز شریف کی ہر طرف سے بھرپور سپورٹ کی جائے، تو قوم کو یقین ہے کہ ہم اس گھمبیر صورتحال سے ملک کو انشا اللہ نکال لیں گے
رانا ثناء نے کہا کہ لیکن اگر ایسا ہوگا کہ ہمارے ہاتھ پائوں باندھے جائیں گے، ہمیں مختلف طریقوں سے مجبور کیا جائے گا، ہماری پرفارمنس پر شک وشبہات کا اظہار کیا جائے گا تو ایسی صورتحال میں ہو سکتا ہے کہ ہم اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لے کر عوام میں چلے جائیں۔
آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات اور پاکستان کی بگڑتی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کیساتھ معاہدے کی ذمہ داری ہم پر عائد نہیں کی جا سکتی، یہ کام ہم نے نہیں کیا، ہم اس کو کامیاب بنانے کی بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں۔