یہ کہنا تھا عمران خان کے ماضی کے انتہائی قریبی ساتھی عون چوہدری کا جیو نیوز پر سلیم صافی کے پروگرام جرگہ میں۔ عون چوہدری کے مطابق انہیں کہا گیا کہ آپ نے صبح تقریب حلف برداری میں نہیں آنا۔ جب پوچھا گیا کہ یہ خواب کیا ان کی اہلیہ نے دیکھا تھا تو عون چوہدری نے جواب دیا کہ آپ کو پتہ ہی ہے کہ خوابوں پہ کون کرتے ہیں فیصلے۔
بشریٰ بی بی نے عمران خان سے عون چوہدری کو دور کیوں کیا؟
عون چوہدری کے مطابق انہیں دور اس لئے کیا گیا کہ ان کی غلطی یہ تھی کہ وہ عمران خان کے وفادار تھے۔ اگر میں نے کچھ غلط کیا ہوتا تو عمران خان تین سیکنڈ بھی وہ بات پیٹ میں نہ رکھتے۔ وہ کب کا باہر آ گیا ہوتا۔ "مجھے اللہ نے بچانا تھا۔ جو پاکستانیوں کے ساتھ تین سال ظلم ہوا ہے، اللہ نے مجھے اس سے دور رکھنا تھا، شاید اس لئے ہی یہ ہوا"۔
عون چوہدری کے مطابق بشریٰ بی بی نے انہیں عمران خان سے دور اس لئے کیا کہ وہ ان کے منصوبوں میں رکاوٹ تھے۔ بعد میں سب نے دیکھا کہ جو گینگ آگے آیا جس نے پاکستان کو چلایا، جس گینگ نے پنجاب کو چلایا، یہ وہ گینگ تھا جس نے فیصلہ کیا کہ اس کو ہٹاؤ تب ہی ہم اپنے پلان میں کامیاب ہوں گے۔
اس گینگ میں کون کون تھا؟
عون چوہدری کا کہنا تھا کہ اس گینگ میں خاتونِ اول کی دوست فرح 'گوگی'، احسن جمیل گجر اور بعد میں ان کا تحفہ عثمان بزدار سامنے آیا۔ میں نے عمران خان کو ون آن ون میٹنگ میں کہا کہ آپ نے ایک نااہل آدمی کو آدھے پاکستان کا مالک بنا دیا ہے۔ آپ کے پنجاب کو عثمان بزدار نہیں، فرح گوگی اور احسن جمیل گجر چلاتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مجھے ایک ہفتے کے اندر اندر پنجاب کابینہ سے علیحدہ کر دیا گیا۔ "میں نے اس میٹنگ میں انہیں کہا تھا کہ ہم نے یہ جدوجہد اس لئے نہیں کی کہ ٹرانسفر اور پوسٹنگز پر منڈیاں لگیں"۔
'رات کو خواب آتا تھا، دن میں بیگ آ جاتا تھا'
اس سوال کے جواب میں کہ آیا بشریٰ بی بی اور مانیکا خاندان کا اس سب میں کوئی کردار تھا، عون چوہدری نے کہا کہ میں کسی کا نام نہیں لینا چاہتا لیکن پنجاب میں زبان زدِ عام ہے کہ کس کے کہنے پر تقرریاں و تبادلے ہوتے تھے۔ رات کو خواب آتا تھا، دن کو بیگ آ جاتا تھا۔ اور اس پر فیصلہ ہو جاتا تھا۔ "کون سے ڈپٹی کمشنر، کمشنر، پرنسپل سیکرٹری کی پوسٹنگ پیسوں کے بغیر ہوئی؟ آپ کے چیف انجینیئر تک تو پیسے دے کر لگتے رہے ہیں۔ یہ تو ہوتا رہا ہے اس صوبے میں۔ کیا آپ کے خیال میں عمران خان اس چیز سے لاعلم ہیں؟ خواب بنی گالہ میں دیکھے جاتے تھے، بیگ لاہور پہنچ جاتا تھا"۔
عون چوہدری کا کہنا ہے کہ میرا دل خون کے آنسو روتا ہے کہ میں اس حکومت کا حصہ کیوں رہا۔ "مجھے انہوں نے کہا کہ تمہیں پنجاب میں ذمہ داری دے رہے ہیں۔ تم وہاں میری آنکھیں اور میرے کان ہو۔ تم مجھے حقیقت بتانا جو پنجاب میں ہو رہا ہوگا"۔
مانیکا خاندان کا کردار کیا تھا؟
عون چوہدری کے مطابق یہ سب ملے ہوئے تھے۔ "ایسا نہیں ہے کہ کسی کو کسی کا علم نہیں ہے۔ یہ پیسہ، ڈی پی او، ڈی سی، ٹرانسفر، پوسٹنگ ۔۔۔ یہ مانیکا فیملی تو ایسے حکمرانی کر رہی تھی جیسے ان کے باپ کو وزیر اعظم لگا دیا گیا ہے"۔
میرے، عمران خان کے اور فرح 'گوگی' کے اثاثے چیک کروا لیں
سلیم صافی کے اس سوال پر کہ آپ پر الزام ہے کہ آپ نے عمران خان کے نام پر بہت پیسہ بنایا، عون چوہدری نے کہا کہ آپ میرے بھی اثاثے چیک کروا لیں، فرح 'گوگی' کے بھی چیک کروا لیں اور عمران خان کے اثاثے بھی چیک کروا لیں۔ دیکھ لیں کس کے اثاثے بڑھے ہیں اور کس کے کم ہوئے ہیں ان پانچ سالوں میں۔ الحمدللہ میں نے اس پارٹی پر پیسہ لگایا ہی ہوگا، جتنی بھی میری حیثیت تھی۔ اس پارٹی سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا"۔
' عمران خان نے کہا ابھی نوٹیفکیشن نکالو، فواد چودھری کو پارٹی سے نکال دو'
عون چوہدری نے انٹرویو میں بتایا کہ عمران خان کو لوگ کان میں کچھ کہہ دیتے تھے، وہ کہتے تھے انہیں پارٹی سے نکال دو۔ میں لوگوں کو لا کر عمران خان سے ملاقاتیں کروا دیتا تھا کہ کہیں ہمارا بندا ضائع نہ ہو جائے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ فواد چودھری ضمنی الیکشن ہارے تو انہوں نے کچھ ٹوئیٹس کر دیں، کچھ لوگوں نے آ کر عمران خان صاحب کو وہ ٹوئیٹس دکھائیں تو عمران خان نے کہا کہ ابھی نوٹیفکیشن نکالو اور فواد چوھدری کو پارٹی سے نکال دو۔
"میں حلفاً کہہ رہا ہوں۔ فواد چودھری زندہ ہیں، آپ ان سے پوچھ لیں۔ میں نے جہانگیر ترین کو فون کیا اور کہا کہ فواد چودھری ایک اچھا سپوکس پرسن ہے، ہمیں اس کو نکال کر نقصان ہوگا۔ ترین صاحب نے اور میں نے عمران خان سے ملاقات کی، فواد چودھری کو بلوا کر ملاقات کروائی۔ آج وہ پارٹی کے سپوکس پرسن ہیں۔ ہم نے پارٹی کے لئے دل و جان سے کام کیا تھا۔ اس لئے نہیں کیا تھا کہ ایک دن کوئی خواب آئے گا اور ہمیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔ میرے پر کرپشن کا الزام لگائیں، ٹکٹیں بیچنے کا الزام لگائیں۔ ان کے سوشل میڈیا کے ہاتھوں تو کسی کی عزتیں محفوظ ہی نہیں ہیں۔ میں باتیں کھولنے پر آ گیا تو سوشل میڈیا ٹیم تو آنکھیں اور کان بند کر کے گھر بیٹھ جائیں گے"۔
'جس شخص کو نیسلے اور نیسپاک میں فرق نہیں پتہ، اسے وزیر اعلیٰ لگا دیا'
عون چوہدری کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار نے ایک گھنٹے کی پریزنٹیشن کے بعد پوچھا کہ نیسلے اور نیسپاک میں فرق کیا ہوتا ہے۔ یہ میں آپ کو حلفاً بتا رہا ہوں۔ میں نے ان سے کہا آپ نے ایک گھنٹے کی پریزنٹیشن ضائع کروا دی، آپ پہلے ہی یہ پوچھ لیتے۔ "آپ نے آدھے پاکستان پر ایک ایسا شخص لگایا جس کا آپ کو پتہ ہے یہ کس طرف سے آیا ہے۔ کیونکہ آپ کو ڈمی لگانا تھا۔ اور اس نے شخص نے جسے LDA، GDA اور RDA کا نہیں پتہ تھا، اس نے LDA میں پھر وہ کام دکھائے ہیں کہ آپ کی سوچ ہوگی"۔
'عوام کا مینڈیٹ؟ میرا منہ مت کھلوائیں'
سابق وزیر اعظم عمران خان کے اس دعوے پر بات کرتے ہوئے کہ انہیں امریکہ نے اقتدار سے نکلوایا، عون چوہدری نے کہا میرے پاس ایسے ایسے قومی راز ہیں کہ میں بتا نہیں سکتا۔ اس ملک کے لئے خاموش رہوں گا، آپ کی حکومت کو تو گود میں بٹھا کے لوری دی گئی ہے۔ "اپنی حکومت کو آپ جانتے ہیں یا میں جانتا ہوں۔ مت یہ پنڈورا پکس کھلوائیں۔ وہ خودی کی بات کرتے ہیں تو خود سے پوچھیں کہ ان کی حکومت کس نے بنوائی۔ خود سے سوال کریں۔ عوام کا مینڈیٹ؟ آپ میرا منہ مت کھلوائیں تو اچھا ہے کہ کس کا مینڈیٹ کس کے گلے میں آیا۔ بہتر ہے ایسی باتیں نہ کریں"۔
کیا عمران خان ذاتی طور پر دیانت دار ہیں؟
سلیم صافی نے عون چوہدری سے پوچھا کہ عمران خان ذاتی حیثیت میں تو دیانتدار ہیں نا، تو عون چوہدری نے کہا کہ "جب میں آپ کو آ کر حلفاً کہوں کہ میں نے اپنی آنکھوں سے ایک غلط کام، کرپشن ہوتے دیکھی ہے اور میں گواہ ہوں اس چیز کا اور آپ یہ سننے کے باوجود الٹا مجھے پیچھے پھینک دیں تو میں سمجھتا ہوں کہ آپ جان بوجھ کر لاعلم ہونا چاہتے ہیں۔ آپ حقیقت نہیں سننا چاہتے"۔
توشہ خانہ کی حقیقت کیا ہے؟
عون چوہدری نے کہا کہ توشہ خانہ سے کیا کیا لے کر اسلام آباد کے مال میں بیچا گیا، آپ بنی گالہ سے انعام کو بلا کر پوچھیں۔ اس کے پاس رسیدیں اور بل ہیں توشہ خانے سے جو چیزیں آئیں، انہیں بیچا گیا۔
محمود خان کیوں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا بنے؟
عون چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ ایک لمبی کہانی ہے، اگر سنانا شروع کی تو پروگرام کا وقت گزر جائے گا۔ "پرویز خٹک اپنی عقل سے فیصلے کرتے تھے۔ اس کا ہی انہیں فائدہ ہوتا تھا اور پی ٹی آئی کو بھی فائدہ ہوتا تھا۔ عمران خان صاحب خود اپنی نجی محفلوں میں بیٹھ کر کہتے تھے کہ میں نے پرویز خٹک کو اس لئے وزیر اعلیٰ نہیں بنایا کیونکہ وہ میری بات نہیں مانتا تھا"۔
عون چوہدری نے کہا کہ محمود خان کو بھی وزیر اعلیٰ اس لئے بنایا گیا کہ ایک کمزور شخص کو لانا تھا جو بس ان کی بات مانے۔ ایک، دو لوگوں نے کہہ دیا، انہوں نے لگا دیا۔
'فون کر کے اپنے دوستوں کے نیب کیسز بند کروائے'
پروگرام میں عبدالعلیم خان سے متعلق سوال پر عون چوہدری نے کہا کہ وہ بے قصور تھے، انہیں صرف اس لئے اندر کروایا گیا کہ وہ وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار تھے۔
سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان کے مطابق تو نیب کو کوئی اور چلا رہا تھا۔ اس پر عون چوہدری نے جواب دیا کہ آپ اپنے دوستوں کے لئے ایسے فون کر سکتے ہیں کہ ان کے کیسز بند کرا دیے جائیں۔ تب آپ کے اصول کہاں جاتے ہیں؟ اس سوال پر کہ کس دوست کے لئے فون کیا، عون چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک دوست نہیں، کئی مہربان دوستوں کے لئے فون کر کے کہا کہ کیس بند کرا دیں۔ "آپ نے نہیں کہا تو حلف لے کر کہہ دیں کہ آپ نے نہیں کہا۔ تب آپ کو یہ بڑی بڑی باتیں یاد نہیں آتیں۔ ان کی بھی انکوائری ہونے دیں، سب سامنے آ جائے گا۔ فارن فنڈنگ کیس میں بھی سب کچھ سامنے آ جائے گا"۔