مظاہرین نے نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے انہیں نوکری سے نکال کر ظلم کیا ہے اور انکی گزشتہ تنخواہیں بھی نہیں دی جارہی حالانکہ وہ اپنی ذمہ داریاں بخوبی سر انجام دے رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق جبری برطرف ہونے والے ملازمین کی تعداد 600 سے 700 ہے جبکہ اسے سے قبل پہلے ہی 300 ملازمین کو فارغ کروایا جاچکا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ تب تک یہ دھرنا جاری رکھیں گے جب تک ان تمام ملازمین کو نوکری پر بحال نہ کیا جائے۔ مظاہرین نے سپریم کورٹ کے سامنے سڑک پر مارچ بھی کیا اور پارلیمنٹ کی طرف جانے کی کوشش بھی کی تاہم اب وہ سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دیکر بیٹھ گئے ہیں۔