لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ان دنوں کہاں ہیں؟

01:09 PM, 21 Oct, 2021

نیا دور
6 اکتوبر کو پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریاں اور تبادلے کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور اور لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کر دیا گیا تھا۔

وزیر اطلاعات فواد چودھری نے 18 اکتوبر کو تصدیق کی تھی کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر تمام معاملات طے پا گئے ہیں تاہم انہوں نے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا کہ اس کا باضابطہ اعلان کب کیا جائے گا۔

دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی بطور کور کمانڈر پشاور تعیناتی اس بات کی غماز ہے کہ انھیں یہ ذمہ داری افغانستان کے ایشوز کو دیکھنے کیلئے دی گئی ہے کیونکہ امریکی فوج کے انخلا کے معاملات حل کرنے میں ان کا کردار نمایاں رہا تھا۔

اب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ کابل اس بات کی تصدیق کر رہا ہے کیونکہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی ان کے ہمراہ افغانستان پہنچے ہیں۔



دورہ کابل کے دوران پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کی طالبان کے عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوند سے اہم ملاقات ہوئی جس میں نائب وزیراعظم مولوی عبدالسلام حنفی اور وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران افغان عوام کو معاشی بحران سے نکالنے، تجارتی و اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھانے اور دو طرفہ باہمی دلچسپی کے امور کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔



اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کے خواہاں اور انسانی بنیادوں پر افغان بھائیوں کی مدد کیلئے پرعزم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت بڑھانے کا متمنی ہے۔ افغان شہریوں بالخصوص تاجروں کیلئے ویزہ سہولیات، نئے بارڈر پوائنٹس کا اجرا اور نقل وحرکت میں سہولت کی فراہمی اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔



وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنا تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ افغان حکومت کے عبوری وزیراعظم ملا حسن آخوند نے انسانی امداد کی بروقت فراہمی پر پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا،

 

 
مزیدخبریں