خاتون نے مزید الزام لگایا ہے کہ اس کا شوہر نہ صرف اس کا خیال نہیں رکھتا بلکہ اکثر اوقات اس کے والدین کی بے عزتی بھی کرتا ہے اس لیے وہ مزید اپنے خاوند کے ساتھ نہیں رہ سکتی۔
اپنی درخواست میں خاتون کا کہنا تھا کہ وہ شرعی احکامات کے تحت شادی کے موقع پر ادا کیے گئے حق مہر کی واپسی کیلئے بھی تیار ہے اس لیے عدالت اس کی درخواست قبول کرتے ہوئے نکاح کی تنسیخ کا حکم جاری کرے۔
دوسری جانب خاتون کے شوہر نے اپنی بیوی کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روزانہ پانچ وقت کی نماز پابندی سے اداکرتا ہے اور اپنے ساس سسر کا بھی احترام کرتا ہے اس لیے عدالت اسے مزید وقت دے تاکہ وہ یہ مسئلہ آپس میں ہی سلجھا سکے۔
عدالت نے مقدمے کی کارروائی 30 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار یعنی بیوی کو حق مہر کی رقم آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔