وہاں یہ سیاستدان دست بستہ موجود تھے۔ یہ ایک مزے کی ملاقات تھی۔ جس میں آرمی چیف نے ان سے کہا کہ وہ فوج کو سیاست سے دور رکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان کے معاملے پر بات ہوئی۔ اور اسے صوبہ بنانے کے حوالے سے اپوزیشن نے حکومت سے تعاون کے لئے یقین دھانی کرائی۔ کامران خان نے بتایا کہ آرمی چیف نے ان رہنماوں کو سمجھایا کہ خدارا آپ الیکشن کی تیاری کریں۔ عوامی مسائل اور الیکشن اصلاحات پر توجہ مرکوز کریں۔
فوج کو مداخلت کرنی ہی نہ پڑے اگر سیاستدان معاملات کو سنبھال لیں۔ کامران خان کے بقول آرمی چیف کا کہنا تھا کہ قومی معاملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ سیاست سیاستدانواں کا کام ہے فوج حکومتی ویژن پر عمل کرتی ہے۔ کامران خان نے دعوی' کیا کہ ان سب سیاستدانوں نے جو کچھ فوجی قیادت نے کہا اسے مانا اور اسے انہماک سے سنا۔ لیکن شاید نواز شریف کو کچھ بھی نہیں بتایا گیا۔