پی سی بی نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ یہ معلومات حساس اور خفیہ نوعیت کی ہیں اور پی سی بی متعلقہ ممبر قومی اسمبلی کو انفرادی طور پر ان کیمرہ سیسشن میں یہ معلومات فراہم کرنے کو تیار ہے.
تفصیلات کے مطابق ممبر قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان کی جانب سے اٹھائے گئے سوال کہ گزشتہ سالوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا اڈٹ کن فرموں نے کیا ہے جبکہ گزشتہ سالوں کے اڈٹ میں سامنے آنے والی بے قاعدگیوں کی تفصیلات کیا ہیں؟ ممبر نے اپنے سوال میں پوچھا تھا کہ کیا یہ حقیقت ہے کہ بی سی بی نے اڈٹ فرموں کا انتخاب کیا ہے اگر یہ سچ ہے تو یہ شفافیت کے روح کے خلاف ہے۔
پی سی بی نے اپنے جواب میں مزید کہا ہے کہ پی سی بی کو بطور خودمختار ادارہ یہ اختیار حاصل ہے کہ اپنی آڈٹ فرم کی تشکیل کرسکے.