تفصیل کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا۔ اجلاس میں دھمکی آمیز غیر ملکی خط کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔
https://twitter.com/pmln_org/status/1517482352326459393?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1517482352326459393%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1181106
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں داخلہ، دفاع، خارجہ اور اطلاعات کے وزراء کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کیں۔ ڈی جی ایم او اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی کمیٹی اجلاس میں شریک ہیں۔ شرکاء کو نیشنل ایکشن پلان اور داخلی سلامتی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق امریکی خط سے پاکستان کے خلاف سازش کے شواہد نہیں ملے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی خط کے ذریعے سازش کو مسترد کر دیا۔
اجلاس کے شرکاء کو امریکا میں سابق سفیر اسد منیر کی جانب سے شرکاء کو خط کے معاملے پر بریفنگ دی گئی۔اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی میں دوبارہ معاملے کا جائزہ لیا گیا ، سلامتی کے اداروں نے غیر ملکی سازش کو بھی رد کر دیا۔