اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے حکم پر قائم مقام رجسٹرار نے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق جج ارشد ملک بادی النظر میں مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ پریس ریلیز اوربیان حلفی میں ارشد ملک کے انکشافات مس کنڈکٹ کا اعتراف ہیں،جج ارشد ملک نے 7 جولائی کو پریس ریلیز جاری کی اور 11 جولائی کو بیان حلفی بھی جمع کرایا تھا۔
دوسری جانب سپریم کور ٹ میں جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس کا فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کل سنائے گا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ نون نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں مبینہ طور پر یہ بتایا گیا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو نوازشریف کو سزا سنانے کے لیے بلیک میل کیا گیا تاہم جج ارشد ملک نے ویڈیو جاری ہونے کے بعد ایک پریس ریلیز کے ذریعے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کی تھی۔
سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کو جج ارشد ملک نے العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں بری کر دیا تھا۔