میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نظر ثانی شدہ نتائج دیکھ کر چند طلبہ نے سکون کا سانس لیا تاہم اب بھی کئی طلبہ اپنے نتائج سے ناخوش ہیں مگر ان میں سے کوئی بھی کیمبرج انٹرنیشنل کو قصوروار نہیں ٹھہرا رہا۔
ان کا کہنا ہے ان کے تعلیمی ادارے ہی اس وقت غلطی پر ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کیمبرج انٹرنیشنل نے 11 اگست کو نتائج کا اعلان کرنے کے بعد طلبہ کے تحفظات سننے کے بعد طلبہ کو گریڈ دینے کے طریقہ کار کی وضاحت کی تھی۔
انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ جون 2020 کی سیریز کے لیے جاری کیے گئے گریڈ سکول کی طرف سے پیش کردہ ممکنہ گریڈز سے کم نہیں ہوں گے بلکہ اس سے زیادہ ہی ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سال کرونا وائرس کی وجہ سے سی اے آئی ای کے او اور اے لیولز کے امتحانات نہیں ہوئے تھے جس کی وجہ سے طلبہ کو متوقع گریڈز کی بنیاد پر ان کے نتائج دیے گئے۔