فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ دودھ ایک مکمل غذا ہے،اس کی ضرورت ہر عمر کے افراد کو ہوتی ہے،ملاوٹ مافیا چند ٹکوں کے لئے ملاوٹ کرکے عوام کی زندگیوں سے کھلواڑ کرتا ہے، دوسری جانب ملک سیلر اینڈ سپلائی ایسوسی ایشن آف پنجاب کی جانب سے اس پر ردعمل دیتے ہوئے حکومت کے اس حوالےسے ارادوں کو خونی قرار دیتے ہوئے نا ممکن کہا گیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر فیاض گجر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بیٹھے بیٹھائے کروڑوں لوگوں کا کاروبار کیسے ختم کرسکتی ہے۔
فوڈ سپلائی چین ایکسپرٹ ماہر معیشت اسد شہباز نے نیا دور سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والے صوبے کی حکومت کی جانب سے ایسی غیر ذمہ دار بات سن کر بہت ہی حیرانی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی 90 فٰصد دودھکی سپلائی روایتی طور پر دودھی کے ذریعئے ہوتی ہے۔ بس بڑے شہروں میں اس میں ملک شاپ ٹرینڈ شامل ہوگیا ہے۔ حکومت کی یہ سوچ احمقانہ ہے۔ ڈیری بزنس ہمارے دیہاتوں میں کمائی کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کابینہ کی سطح پر اس تجویز کو مسترد کر دیا جائےگا ورنہ اس حکومت کو بڑی مخالف تحریک کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔