حال ہی میں ماہرہ خان نے ’فوچیا میگزین‘ کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے اپنے کیریئر سمیت زندگی کے مختلف رازوں سے بھی پردہ اٹھایا۔
’سپر اسٹار‘ ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ وہ جب بھی بھارتی ٹی وی چینلز یا وہاں کے پلیٹ فارمز کے لیے کام کرتی ہیں تو نہ صرف انڈیا بلکہ پاکستان میں بھی تہلکہ مچ جاتا ہے۔
ماہرہ خان 2017 میں بولی وڈ بادشاہ شاہ رخ خان کے ساتھ فلم ’ رئیس‘ میں کام کر چکی ہیں، علاوہ ازیں انہوں نے متعدد بار بھارتی ٹی وی چینلز یا اخبارات کو انٹرویوز بھی دیے ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں جب وہ اداکارہ نہیں بنی تھیں تب وہ بھائی اور ان کے دوست کے ہمراہ امریکا میں ایک ہی فلیٹ میں رہتی تھیں، جہاں وہ صفائی ستھرائی کا کام بھی کرتی تھیں۔
اداکارہ نے زندگی کے رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ ان کے چھوٹے بھائی ’حسان خان‘ ان سے صرف ایک سال چھوٹے ہیں مگر وہ جڑواں لگتے ہیں اور ان کے درمیان بہت اچھی دوستی ہے۔
انہوں نے بھائی کو دنیا کا سب سے بہترین انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہی اداکارہ کو ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم ’میشن‘ متعارف کرانے کا مشورہ دیا تھا۔
ماہرہ خان نے بتایا کہ ’میشن‘ کو چھوٹی چلاتی ہے مگر وہ مذکورہ پلیٹ فارم کے مواد پر خود بھی نظر رکھتی ہیں۔
اداکارہ نے کیریئر پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے ابتدائی چند ڈرامے ہی مقبول ہوگئے اور انہیں آغاز میں ہی شہرت ملی، جس وجہ سے ان کے مشکلات بھی ہوئیں۔
ماہرہ خان کے مطابق چوں کہ انہیں آتے ہی کامیابی اور شہرت ملی، اس وجہ سے انہیں بہت زیادہ سیکھنے کا موقع نہیں ملا اور لوگوں نے انہیں شروع سے ہی بڑا اسٹار سمجھ کر ان سے کئی امیدیں وابستہ کرلیں اور توقع کرنے لگے کہ اداکارہ کوئی غلطی نہیں کریں گی۔
نہوں نے بتایا کہ کامیابی اور شہرت ملنے کے بعد ان کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں پر بھی ان پر تنقید کی جاتی رہی ہے اور یہاں تک کہ اگر وہ کسی تصویر یا سین میں تھوڑی سی اپنی ٹانگیں ظاہر کرتی ہیں تو بھی ان پر تنقید کی جاتی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ماہرہ خان نے بتایا کہ انہیں ہدایت کار ندیم بیگ کہتے ہیں رہتے کہ ’تم میرے ہاتھ تو لگو‘۔
اداکارہ نے وضاحت کی کہ ندیم بیگ دراصل ان کی اداکاری کی تعریف کرتے ہیں اور انہیں کہتے رہتے ہیں کہ جتنا ٹیلنٹ ان میں ہے، اتنا کوئی ہدایت کار ان سے کام نہیں کرواتا، اس لیے وہ بولتے رہتے ہیں کہ وہ ان کے ہاتھ لگیں گی تو وہ انہیں مزے چکھائیں گے۔
ماہرہ خان نے ’تنہا والدہ‘ ہونے کے مسائل سمیت ’طلاق‘ پر بھی مبہم انداز میں بات کی اور ساتھ ہی اظہار افسوس کیا کہ انہیں ’طلاق‘ کا دکھ اور درد بھی برداشت کرنے کا وقت نہیں ملا اور وہ جلد ہی شوبز میں مصروف ہوگئیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ’طلاق‘ بہت تکلیف دہ تھی مگر انہوں نے مذکورہ درد کو اپنے اوپر حاوی ہونے نہیں دیا اور بیٹے کی پرورش سمیت کیریئر میں مصروف ہوگئیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے بیٹے ’اذلان‘ کے والد اور وہ بیٹے کی پرورش کے لیے ایک ہی پیج پر ہیں اور ابھی تک ان کے سابق سسرالیوں سے اچھے تعلقات ہیں۔
ماہرہ خان نے بتایا کہ اب بھی جب ان کا کوئی انٹرویو نشر ہوتا یا شائع ہوتا ہے یا پھر ڈراما چلتا ہے تو ان کے بیٹے کے دادا انہیں فون کرکے ان کی تعریفیں کرتے ہیں۔
اداکارہ کے مطابق انہوں نے سابق سسرالیوں کے گھر ایک طرح سے پوری زندگی گزاری اور وہیں وہ بڑی بھی ہوئیں۔
ایک سوال کے جواب میں ماہرہ خان نے بتایا کہ وہ شاہ رخ خان کی بہت بڑی مداح ہیں اور انہوں نے اپنی تمام سہیلیوں کو بھی بولی وڈ خان سے ملوایا۔
ان کے مطابق جب وہ ’ رئیس‘ کی شوٹنگ کے لیے بھارت تھیں تب انہوں نے وقفے وقفے سے اپنی تمام قریبی سہیلیوں کو شاہ رخ خان سے ملوایا، کیوں کہ بولی وڈ خان کے ساتھ کام کرنا یا ملاقات کرنا صرف ان کا نہیں بلکہ ان کی تمام سہیلیوں کا بھی خواب تھا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جہاں انہوں نے شاہ رخ خان کے ساتھ کام کیا اور ان سے متعدد بار ملاقاتیں کیں، تاہم ان کے ساتھ ذاتی کوئی تصویر نہیں بنوا سکیں۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے ماہرہ خان نے کہا کہ نہ جانے کیوں وہ جب بھی بھارت کے کے لیے کسی منصوبے میں کام کرتی ہیں تو سب سے پہلے انڈیا میں ہی تہلکہ مچ جاتا ہے، جس کے بعد پاکستان میں بھی شور شروع ہوجاتا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ وہ ایسا کیا کرتی ہیں کہ دونوں ممالک میں تہلکہ مچ جاتا ہے؟ ساتھ ہی کہا کہ ان کی طرح دیگر اداکارائیں اور اداکار بھی تو وہاں جاکر کام کرتے ہیں؟
ماہرہ خان نے بتایا کہ اب اگر انہیں بھارت میں کام کرنے کی پیش کش بھی ہو تو وہاں کام کےلیے نہیں جائیں گی، تاہم اگر شاہ رخ خان کے ساتھ کام کی پیش کش کی جائے تو وہ اس متعلق سوچیں گی۔
ماہرہ خان نے مدھو بالا اور مادھوری ڈکشٹ کو اپنی پسندیدہ اداکارائیں بھی قرار دیا اور انکشاف کیا کہ ایک ڈرامے میں انہوں نے مدھوبالا کے انداز کی کاپی بھی کی تھی۔