کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کیخلاف یہ مقدمہ اداروں کے خلاف بیان بازی پر درج کیا گیا تھا۔ تاہم پشاور ہائیکورٹ نے بغاوت ثابت نہ ہونے پر اس مقدمے کو خارج کردیا۔
فیصلہ سننے کے بعد پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا تھا کہ میں گذشتہ تین سالوں سے عدالت کے چکر لگاتا رہا ہوں۔ اگر کوئی انصاف دیکھنا چاہتا ہے تو خیبر پختونخوا کی عدالت آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بغاوت کے مقدمے میں عدالت سے سرخرو ہوا۔ امید ہے کہ باقی کیسوں سے بھی بری ہو جاؤں گا اور مجھے انصاف ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کی عدالت عالہ نے بغیر کسی خوف کے انصاف کیا ہے۔