چیف سیکرٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پرویز الٰہی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور ان کی صوبائی کابینہ کو بھی برطرف کر دیا گیا تھا۔ تاہم، اسی آرڈر میں پرویز الٰہی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں تاوقتیکہ ان کی جگہ ایوان ایک نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کر لے۔
اپنے آرڈر میں گورنر نے لکھا کہ چوہدری پرویز الٰہی کو 19 دسمبر کے ایک حکمنامے کے ذریعے کہا گیا تھا کہ وہ صوبائی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں لیکن انہوں نے تین دن گزر جانے کے بعد بھی یہ اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کیا ہے جس کے بعد میں پراعتماد ہوں کہ یہ صوبائی اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں اور اسی بنا پر وزارتِ اعلیٰ سے ان کو فوری طور پر برطرف کیا جاتا ہے۔
دوسرے پیراگراف میں لکھا گیا کہ اسی بنا پر ان کی صوبائی کابینہ بھی تحلیل کر دی گئی ہے۔
تاہم، تیسرے پیراگراف میں چوہدری پرویز الٰہی کو حکم دیا گیا ہے کہ نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب تک وہ عہدے پر کام جاری رکھیں۔
یاد رہے کہ سینیئر صحافی مزمل سہروردی نے نیا دور پر پروگرام "اندر کی بات، مزمل سہروردی کے ساتھ" پر پہلے ہی یہ پیش گوئی کر ڈالی تھی کہ گورنر پنجاب پرویز الٰہی کو عہدے سے برطرف کر کے انہیں ہی عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم جاری کر سکتے ہیں۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1606028831005069312