جنرل اختر کے پاس پہننے کیلئے صرف چند جوڑے تھے، صاحبزادوں نے ہوٹلوں میں برتن دھوئے، ہارون الرشید کی تحقیق

02:22 PM, 22 Feb, 2022

نیا دور
سینئر صحافی ہارون رشید نے پاک فوج کے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل اختر عبدالرحمان کیخلاف سوئس سیکرٹس میں واضح حقائق کو ہی غلط قرار دیدیا ہے۔

92 نیوز چینل کے ایک پروگرام میں ہارون الرشید نے کہا کہ مرحوم جنرل اختر عبدالرحمان کے چالیس سالہ کیریئر میں کبھی ان پر کوئی الزام نہیں آیا۔ اب جہاں تک سوال ہے، ان کے صاحبزادوں کا تو وہ اپنا کاروبار کرتے ہیں۔

ہارون الرشید کا پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جنرل اختر عبدالرحمان کے بیٹے خود اپنے موقف کی وضاحت کر سکتے ہیں۔ جنرل اختر طویل عرصے تک پاک فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ رہے۔ ان کے زمانے میں آئی ایس آئی، اصل میں آئی ایس آئی بنی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب آئی ایس آئی کا شمار دنیا کی بہترین خفیہ ایجنسیوں میں ہوتا ہے۔ بعض ماہرین تو اسے اسرائیل کی موساد اور امریکی سی آئی اے سے بھی بہترین قرار دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ میں نے جنرل اختر عبدالرحمان پر کتاب لکھی، اس لئے مجھے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ سابق آئی ایس آئی سربراہ کے پاس گنتی کے چند جوڑے تھے۔ انہوں نے اپنا پلاٹ بیچ کر اپنے بڑے صاحبزادے کو پڑھنے کیلئے بیرون ملک بھیجا۔ اسی بچے نے بعد میں اپنے دیگر بھائیوں کو باہر بلایا۔



ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ جنرل اختر عبدالرحمان کے صاحبزادے نے باہر سے تعلیم حاصل کر کے اپنا کاروبار شروع کیا اور دیگر بھائیوں کو کھڑا کیا۔ جب پاکستان میں نیشنلائزیشن کی گئی تو یہاں ایک سرمایہ دار جو جہانگیر ترین کے رشتے دار تھے، انہوں نے انھیں کاروبار کیلئے جنرل اختر کے بیٹے کو رقم بھیجی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمایوں اختر اور ہارون اختر نے پڑھائی کے دوران ہوٹلوں میں کام کیا، وہاں برتن دھوئے اور اس سے حاصل رقم سے اپنا گزر اوقات کیا۔ ان لوگوں کے پاس تو وسائل ہی نہیں تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جنرل اختر عبدالرحمان کے پاس اپنی گاڑی تک نہیں تھی۔ ان کا ایک مکان تھا جو انہوں نے اس وقت اسلام آباد میں تعمیر کیا جب کوئی بھی وہاں مکانات تعمیر کر سکتا تھا۔ اس وقت ان کے پاس بریگیڈئیر کا عہدہ تھا۔

سینئر صحافی نے کہا کہ جنرل اختر عبدالرحمان ہمیشہ میڈیا سے دور رہے۔ وہ کبھی ٹی وی پر نہیں آئے۔ کبھی اخبار میں ان کے بارے میں کوئی خبر نہیں چھپی۔ حتیٰ کہ وہ تصویریں اتروانے سے بھی اجتناب کرتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف اپنے کام سے کام رکھنے والے انسان تھے۔ وہ صرف گھر کا کھانا کھاتے تھے۔ دو کھانوں کے وقفے کے درمیان کچھ نہیں کھاتے پیتے تھے۔ وہ سگریٹ نوشی تک نہیں کرتے تھے۔ اگر ان کے پاس ملین ڈالرز کی رقم تھی تو وہ کس لئے تھی؟
مزیدخبریں