میڈیا رپورٹس کے مطابق مالی مسائل کے شکار ادارے پی ٹی وی نے بجلی صارفین سے اپنے آپریشنز کی مد میں اضافی 20 ارب روپے لینے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز جس میں زیادہ تر کارپوریشن کے اپنے ملازمین اور دیگر سرکاری حکام شامل ہیں، انہوں نے ایک فنانشل پلان کی منظوری دی ہے جس کے تحت ٹیلی ویژن لائسنس فیس کو موجودہ 35 روپے ماہانہ سے بڑھا کر بجلی صارفین سے 20 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔
ڈان نیوز پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سرکاری نشریاتی ادارہ تقریباً 6 دہائیوں میں اپنا مارکیٹنگ پلان بنانے کے قابل نہیں ہوا جبکہ اس کے مقابلے میں کچھ سال قبل آنے والے کئی نجی نشریاتی ادارے منافع کما رہے ہیں، علاوہ ازیں حکومت نے بھی پی ٹی وی کو فنڈنگ روک دی ہے۔
میڈیا کو دستیاب دستاویز کے مطابق پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے لائسنس فیس میں اضافی کی منظوری دے دی ہے اور وہ وزیراعظم سے منظوری کے خواہاں ہیں۔ یہ اضافہ سرکاری ٹیلی ویژن کی کاروباری ترقی کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جسے حال ہی میں بھرتی کی گئی کاروباری ترقی اور مارکیٹنگ ٹیم نے وضع کیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا تھا کہ بزنس ڈیولپمنٹ ٹیم نے لائسنس فیس کو 35 سے بڑھا کر 100 روپے ماہانہ کرنے کے اس خیال کو آگے بڑھایا جو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین سے بجلی کے بلوں کے ذریعے وصول کی جائے گی۔
اس حوالے سے 8 جنوری کو ہونے والے پی ٹی وی بورڈ اجلاس کے میں منیجنگ ڈائریکٹر نے بورڈ کو آگاہ کیا کہ ٹی وی فیس میں نظرثانی کے لیے وزیراعظم کو دی جانے والی مجوزہ پریزینٹیشن تیار ہے، جس پر بورڈ نے چیئرمین کو تجویز دی کہ وہ وزیراعظم سے پریزینٹیشن کے لیے وقت لیں۔ اس پر چیئرمین نے کہا کہ ٹیکس کے معاملہ وفاقی کابینہ سے منظور ہوتے ہیں، لہٰذا ٹی وی فیس میں اضافے کا معاملہ منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
ابتدائی طور پر پی ٹی وی بورڈ نے 35 روپے جو پہلے سے وصول کیے جارہے ہیں اس کے علاوہ 25 روپے اضافے کی تجویز پیش کی تاہم حالیہ اجلاس میں کوئی اعدا و شمار کا حوالہ نہیں دیا گیا لیکن ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی وی انتظامیہ وزیراعظم سے درخواست کرے گی کہ اسے 35 سے بڑھا کر 100 روپے ماہانہ کر دیا جائے۔
علاوہ ازیں ایک سابق سیکریٹری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پی ٹی وی نے 2007 میں بجلی کے بلوں کے ذریعے لائسنس فیس وصول کرنا شروع کی اور اس وقت وہ تقریباً 3 ارب روپے وصول کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ بجلی صارفین میں اضافہ ہوا اور پی ٹی وی کا ریونیو بھی 3 ارب روپے سے 7 ارب روپے تک بڑھ گیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لہٰذا اگر پی ٹی وی انتظامیہ کا یہ کہنا کہ وقت کے ساتھ ان کے ریونیو میں اضافہ نہیں ہوا تو یہ منصفانہ نہیں۔