انہوں نے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے حوالے سے تحریری جواب داخل کرایا تھا۔
جواب میں لکھا گیا ہے کہ سی پیک اتھارٹی آرڈیننس کا عرصہ معیاد 31 مئی 2020 کو ختم ہوگیا تھا۔ جس کے بعد سے اب اتھارٹی کے قیام کو کوئی قانونی تحفظ حاصل نہیں ہے۔ اتھارٹی کے مالی معاملات کے حوالے سے اپنے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملات متعلقہ وزارتوں کے ذریعئے چل رہے ہیں۔
یا رہے کہ سی پیک اتھارٹی کا پہلا چئیرمین جنرل ر عاصم سلیم باجوہ کو تعینات کیا گیا تھا۔ تاہم انکے اثاثہ جات سکینڈل کے بعد سی پیک اتھارٹی اور اسکے چئیرمین کا کردار گم ہوگیا تھا۔