تفصیل کے مطابق لوئر چترال تحصیل دروش کے تاریخی نگر فورٹ میں ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ کا اہتمام ہوا۔ اس کیمپ میں گائناکالوجسٹ، چلڈرن سپیشلسٹ، میڈیکل سپیشلسٹ، کارڈیالوجسٹ،ای این ٹی سپیشلسٹ، فیملی فزیشن اور سائیکالوجسٹ نے ایک ہزار سے زیادہ مریضوں کا مفت معائنہ کیا۔
اس کیمپ میں مریضوں کے مفت لیبارٹری ٹیسٹ بھی کروائے گئے اور ان کو مفت ادویات بھی فراہم کی گئی۔ یہ فری میڈیکل کیمپ شہزادہ فیصل صلاح الدین کی درخواست پر منعقد کرایا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔
آر جے ایس کے چئیرمین ڈاکٹر راشید جہانگیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ میں کم از کم یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہم بیمار کیوں پڑتے ہیں اور اس کی اصل وجہ کی تشخیص ہو سکے۔ فری میڈیکل کیمپ میں حصہ لینے والے بعض ڈاکٹروں نے یہاں بیماری کی وجہ نمک کی چائے اور چکنائی والی چیزوں کا بے دریغ استعمال قرار دیا کہ یہاں کے لوگ زیادہ تر نمک والی چائے استعمال کرتے ہیں۔
اس فری میڈیکل کیمپ میں وادی ارسون سے بھی کافی مریض پیدل چل کر آئے تھے جو پاک افغان سرحد پر پہاڑوں کے پیچھے واقع ہے اور وہاں کوئی ہسپتال موجود نہیں ہے۔ اس فری میڈیکل کیمپ میں کثیر تعداد میں مریضوں کا مفت معائنہ کیا گیا۔ ہفتے کے روز وادی کیلاش میں بھی اسی قسم کا فری میڈیکل کیمپ منعقد ہوگا۔
پسماندہ علاقوں میں اس قسم کا فری میڈیکل کیمپ لگانا نہایت احسن قدم ہے جہاں صحت کی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے علاقے کے لوگ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں اور فری میڈیکل کیمپ میں ان ضرورت مند لوگوں کو گھر کے دہلیز پر قابل ڈاکٹروں کا مفت معائنہ، لیبارٹری ٹیسٹ اور مہنگائی کے اس دور میں مفت ادویات کی فراہمی اور صحت سے متعلق
سہولیات میسر ہوتی ہیں۔