امریکی ٹی وی این بی سی سے خصوصی انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ایسا ہوا تو ایران نیست ونابود ہوجائے گا، ہم ایران سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن انہیں جوہری ہتھیار کسی صورت بنانے نہیں دیں گے اور اگر وہ پھر جوہری ہتھیار بنانا چاہتے ہیں تو انہیں ایک عرصے تک تباہ حال معیشت کے ساتھ رہنا پڑے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایران کی جانب سے امریکی فوجی ڈرون گرائے جانے کے بعد امریکی فوج ایران کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے تیار تھی لیکن میں نے کارروائی سے صرف 10 منٹ پہلے انہیں روک دیا کیوں کہ مجھے بتایا گیا کہ کارروائی کے نتیجے میں 150 لوگ مارے جائیں گے۔
خیال رہے ایران نے آبنائے ہرمز کے قریب امریکی ڈرون مار گرایا تھا، امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوچکا ہے اور امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں نہ صرف بحری بیڑے تعینات کررکھے ہیں بلکہ امریکا نے مزید فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ ہفتے خلیج اومان میں جاپان اور ناروے کے آئل ٹینکرز کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ کارروائی ایران کی جانب سے کی گئی ہے تاہم ایران نے یہ الزام مسترد کردیا تھا۔