بریگیڈئیر ریٹائرڈ مصدق عباسی نے اس بات کا انکشاف ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پلان کے مطابق رواں سال دسمبر تک تمام اہم کیسز کے فیصلے ہو جانے تھے۔
اس موقع پر اینکر جاوید چودھری نے پوچھا کہ کیا سب مقدمات؟ اس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نہیں تمام کیسز نہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر کا فیصلہ ہو جانا تھا۔ ان میں ٹی ٹیز کا کیس سرفہرست ہے۔
https://twitter.com/TalatHussain12/status/1539580116506136576?s=20&t=yLeDOlEsKL3f6-p8_2bk8A
سابق مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے کیس میں ٹوٹل 35 پیشیاں چاہیے تھیں۔ یہ ہمارے لئے کوئی اتنا مشکل کام نہیں تھا۔
جاوید چودھری نے سابق مشیر احتساب سے کہا کہ آپ کے کہنے کا مطلب ہے کہ پلان پر عملدرآمد ہوتا رہتا تو یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف ودیگر کے خلاف کیسز کے فیصلے ہو جاتے؟
اس پر بریگیڈئیر ریٹائرڈ مصدق عباسی نے کہا کہ ہاں یا تو یہ تمام شخصیات ان مقدمات سے بری ہو جاتیں یا ان کو سزا ہو جانی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بریگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق عباسی کو مشیر برائے احتساب تعینات کر دیا گیا
یاد رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے سابق ڈی جی نیب بریگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق عباسی کو شہزاد اکبر کی جگہ وزیراعظم عمران خان کا مشیر برائے احتساب تعینات کیا تھا۔