نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں احمد بلال محبوب نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود کو بنچ میں شامل کر کے چیف جسٹس نے سیاسی چال چلی تھی مگر دونوں سینیئر جج صاحبان نے قانون کے مطابق پوزیشن لے کر چیف جسٹس کی یہ چال ناکام بنا دی۔
سید صبیح الحسنین نے بتایا کہ آج کی سماعت میں چیف جسٹس اور قاضی فائز عیسیٰ کے اختلافات واضح طور پر نظر آئے۔ قاضی فائز عیسیٰ نے دل کی ساری بھڑاس نکالی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جب کھڑے ہوئے تو چیف جسٹس نے انہیں ہاتھ سے پکڑ کر روکنے کی کوشش کی۔ جب تک جسٹس فائز عیسیٰ بولتے رہے بنچ میں سے کوئی بھی جج ان کے سامنے نہیں بولا، سب خاموش رہے۔
حیدر زمان قریشی کا کہنا تھا کہ جسٹس عیسیٰ نے آج جو اعتراض اٹھائے وہ بالکل قانون کے مطابق ہیں۔ ہمارا سول نظام عدالت انصاف کے تقاضے پورے کرنے سے قاصر ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالتوں کی جانب سے سنائی گئی موت کی سزائیں ہائی کورٹ میں جا کر ختم ہو جاتی ہیں۔
نادیہ نقی نے کہا کہ آج کرکٹ کی زبان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چھکا مارا ہے۔ اب تک غلام سرور خان نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت نہیں کی تھی۔ جونہی انہیں اٹھایا گیا ایک ہی رات بعد انہوں نے مذمت کر کے پارٹی چھوڑ دی۔
پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔