ہارون الرشید نے کہا کہ ممکن ہے وہ اپنے ساتھ کئی لوگوں کو لے کر آئیں لیکن اگر ایسا نہیں بھی ہوتا وہ 4،5 لوگوں کو ہی لے آتے ہیں تو اس کے ساتھ بھی بہت فرق پڑے گا اور بازی پلٹنے کی بات کی جا رہی ہے ایسا تو مجھے نہیں لگتا مگر ان کا آنا اہم ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ملاقات ہو چکی ہے اور معاملات فائنل ہیں۔
دوسری جانب ایک اور سینئر صحافی شاہین صہبائی نے بھی خبر دی ہے کہ 4 سال بعد چودھری نثار کہتے ہیں روزہ کھولنے کا وقت آ گیا۔ وہ خان کے خلاف تو ووٹ نہیں ڈال سکتے۔
ان کا کہنا تھا عمران خان انھیں وزیراعلیٰ پنجاب بنا کر ان کا روزہ کھول سکتے ہیں۔ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں دونوں کے درمیان ملاقات بھی طے ہو چکی ہے۔ آخری اوور میں بھی گیم پلٹ سکتی ہے۔ گیم آخری بال تک اوور نہیں ہوتی، انتظار تو کرنا پڑیگا۔
یہ بھی پڑھیں: چودھری نثار 4 سال بعد دوبارہ متحرک، سیاست میں انٹری کی تیاریاں، بنی گالہ میں اہم ملاقات کی خبریں
خیال رہے کہ خبریں ہیں کہ نواز شریف کے دیرینہ ساتھی چودھری نثار علی خان بالاخر 4 سال بعد متحرک ہو گئے ہیں۔ خبریں ہیں ان کی بنی گالہ میں ایک انتہائی اہم ملاقات ہوئی۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ سیاست میں دوبارہ انٹری کرنے والے ہیں۔
گذشتہ روز انہوں نے راولپنڈی میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب بھی کیا۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ 4 سال سے اقتدار کا روزہ رکھا ہوا ہے لیکن اب لگ رہا ہے بہت جلد اپنے حلقے کے عوام کے ساتھ روزہ کھولوں گا۔
انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ اپنے اپنے لنگوٹ کس لو کیونکہ ہم نے اگلے اليکشن ميں ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ ہم ميں کوئی دو نمبری، ہيرا پھيری نہيں ہے۔ کھرے مال کا خريدار ہروقت موجود ہے۔ مجھے بھی فون آتے رہے ہيں۔ بڑے عہدوں کی جتنی آفر مجھے ہوتی ہے، کسی کو نہیں ہوتی۔ لوگ تو اقتدار کیلئے جوتیاں اٹھانے کو بھی تیار ہو جاتے ہیں۔
چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ حلقے کے عوام کو میرے لئے ووٹ مانگنے پر کبھی شرمندگی نہیں ہوگی۔ میں نے کبھی ضمیر کا سودا نہیں کیا نہ مجھے کوئی دو نمبر کہے گا۔
https://twitter.com/SSEHBAI1/status/1506076156977635330?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1506076156977635330%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.pk%2Fforums%2Fthreads%2FDAA9DB8CD8A7-DA86D988DB81D8AFD8B1DB8C-D986D8ABD8A7D8B1-D988D8B2DB8CD8B1D8A7D8B9D984DB8CD9B0-D9BED986D8ACD8A7D8A8-D8A8D986-DAA9D8B1-D8A7D9BED986D8A7-D8B3DB8CD8A7D8B3DB8C-D8B1D988D8B2DB81-DAA9DABED988D984D986DB92-D988D8A7D984DB92-DB81DB8CDABAD89F.817366%2F
چودھری نثار مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت میں جون 2013ء سے 28 جولائی 2017ء تک وزیرِ داخلہ رہے۔ نواز شریف کی سپریم کورٹ سے نا اہلی اور پھر قومی احتساب بیورو کی ایک عدالت میں ٹرائل کے دنوں میں وہ وزارت داخلہ سے مستعفی ہو گئے اور پھر نواز شریف اور مسلم لیگ ن سے بھی دوری اختیار کرتے چلے گئے۔
انہوں نے سال 2018 کے انتخابات سے قبل 34 سالہ رفاقت کے بعد مسلم لیگ (ن) سے اپنی راہیں جدا کر لی تھیں۔ 2018 کے عام انتخابات میں چودھری نثار آزاد حیثیت میں راولپنڈی کے حلقے پی پی 10 سے رکن منتخب ہوئے تھے تاہم انہوں نے حلف 2 سال 10 ماہ اٹھایا تھا۔
گذشتہ دنوں مریم نواز اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں، اس موقع پر ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ "آپ کے دور کے وزیر چودھری نثار علی خان بنی گالہ گئے۔ کہا جا رہا ہے کہ (ن) لیگ کے اراکین صوبائی اسمبلی ان کے ہاتھ میں ہیں۔ پنجاب کی کیا صورتحال ہے؟
اس پر مریم نواز نے زیادہ طویل جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ "بڑی مضحکہ خیز بات ہے یہ ” اور پھر اگلے سوال کی طرف بڑھ گئیں۔