سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بیٹے صلاح خاشقجی نے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا

10:06 AM, 22 May, 2020

نیا دور
ترکی میں قتل کیے گئے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بیٹے صلاح خاشقجی نے کہا ہے کہ ان کے اہلخانہ نے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا۔

سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں صلاح خاشقجی نے کہا کہ ان کے اہلخانہ نے والد کا قتل کرنے والوں کو معاف کر دیا۔ انہوں نے لکھا کہ اس بابرکت مہینے (رمضان) کی اس بابرکت رات کو ہمارے ذہن میں اللہ تعالیٰ کا اپنی مقدس کتاب میں کہا گیا وہ فرمان ہے کہ برے کاموں کا بدلہ اس کے برابر ہے لیکن جو شخص معاف کرتا ہے اور مفاہمت کرتا ہے تو اللہ اس کا اجر دیتا ہے، وہ ناانصافی پسند نہیں کرتا۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم، شہید جمال خاشقجی کے بیٹے اعلان کرتے ہیں ہم اپنے والد کے قاتلوں کو اللہ کی خاطر معاف کرتے ہیں اور اس سے اجر مانگتے ہیں۔

واضح رہے کہ صلاح خاشقجی اپنے گذشتہ بیانات میں سعودی تحقیقات پر اعتماد ظاہر کرتے رہے ہیں اور انہوں نے اس کی حمایت بھی کی تھی۔ انہوں نے سعودی عرب کے مخالفین پر تنقید بھی کی تھی اور کہا تھا کہ کچھ ممالک نے ملک کی قیادت کو بدنام کرنے کے لیے ان کے والد کی موت کا استعمال کیا۔

اس سے قبل اکتوبر 2018 میں سعودی فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان نے جمال خاشقجی کے بیٹے صلاح سے ملاقات کی اور ان کے والد کے قتل پر ان سے اظہارِ افسوس کیا تھا۔

جمال خاشقجی کا قتل:

سعودی شاہی خاندان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے اقدامات کے سخت ناقد سمجھے جانے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی 2017 سے امریکہ میں مقیم تھے۔ تاہم 2 اکتوبر 2018 کو اس وقت عالمی میڈیا کی شہ سرخیوں میں رہے جب وہ ترکی کے شہر استنبول میں قائم سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل ہوئے لیکن واپس نہیں آئے، بعد ازاں ان کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ انہیں قونصل خانے میں ہی قتل کر دیا گیا ہے۔

اسی سال 17 اکتوبر کو جمال خاشقجی کی گمشدگی کے بارے میں نیا انکشاف سامنے آیا تھا اور کہا گیا تھا کہ انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر زندہ ہی ٹکڑوں میں کاٹ دیا گیا تھا۔ دریں اثنا 20 اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کردیا گیا۔
مزیدخبریں