اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر مفتی پوپلزئی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کے اتوار کو عید کے اعلان کے فوراً بعد ہی مفتی پوپلزئی نے کمیٹی کا اجلاس بھی ختم کر کے موصول شہادتوں کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ سعودی عرب کے اتوار کو عید کے اعلان کے فورا بعد پوپلزئی نے کمیٹی کا اجلاس بھی ختم کروایا، موصول شہادتیں غیر شرعی قرار۔
رفعت اللہ اورکزئی نامی صارف نے لکھا کہ مفتی پوپلزئی صاحب پہلے سرکاری کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے کہ وہ اجلاس جلدی ختم کر لیتے ہیں لیکن آج خود پوپلزئی صاحب نے دس بجے سے پہلے پہلے اجلاس ختم کردیا حالانکہ مسجد قاسم علی خان سے گیارہ بجے سے قبل کبھی عید کا اعلان نہیں ہوا، وجہ کیا، کیونکہ سعودی عرب نے اعلان نہیں کیا؟
&n
bsp;
ایک اور صارف کی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے رفعت اللہ اورکزئی نے لکھا کہ سعودی عرب کے پرانے نمک خوار ہیں ، یہ کر ہی نہیں سکتے بھائی۔
ابوعلیحہ نامی صارف نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پوپلزئی نے ہمیشہ کی طرح کرائے کی شہادتیں اکٹھی کرلی تھیں مگر سعودیہ نے عید پرسوں کی کردی۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ اگر آج مفت خورہ پوپلزئی چاند نکلوا لیتا تو ہم کہہ سکتے تھے وہ سعودیہ کے ساتھ عید نہیں کرے گا مگر چونکہ اس نے چاند نہیں نکلوایا لہذا یہ ثابت ہوا یہ مفت خورہ پوپلزئی سعودیہ کے ساتھ عید کرے گا۔