یہ خاتون اپنا دکھ بیان کر رہی تھیں تو ان کے ایک طرف ان کے والد اور ایک طرف ان کی والدہ بیٹھی تھیں۔ والدہ کی آنکھوں میں آنسو تھے لیکن والد وہیں سر جھکائے بیٹھے رہے۔
پولیس کے ہاتھوں ریپ ہونے والی لڑکی کا باپ کہتا ہے بیٹی کے لئے لڑوں گا۔ بوڑھے باپ کب تک لڑتے رہیں؟
02:23 PM, 22 Sep, 2020
خاتون کے مطابق یہ معاملہ جب اس نے ڈی پی او تک پہنچایا جو کہ ضلعے کا سب سے بڑا پولیس افسر ہوتا ہے تو اس کو انہوں نے سمجھایا کہ تم میری بھانجی ہو، تمہیں انصاف مل جائے گا، بس تم ایف آئی آر میں سے یہ الزامات واپس لے لو، انہوں نے مجھے انصاف نہیں دیا۔
یہ خاتون اپنا دکھ بیان کر رہی تھیں تو ان کے ایک طرف ان کے والد اور ایک طرف ان کی والدہ بیٹھی تھیں۔ والدہ کی آنکھوں میں آنسو تھے لیکن والد وہیں سر جھکائے بیٹھے رہے۔
یہ خاتون اپنا دکھ بیان کر رہی تھیں تو ان کے ایک طرف ان کے والد اور ایک طرف ان کی والدہ بیٹھی تھیں۔ والدہ کی آنکھوں میں آنسو تھے لیکن والد وہیں سر جھکائے بیٹھے رہے۔