پاکستانی صحافی ندیم فاروق پراچہ کا ارنب گوسوامی کے پروگرام میں شرکت سے انکار

پاکستانی صحافی ندیم فاروق پراچہ کا ارنب گوسوامی کے پروگرام میں شرکت سے انکار
پاکستان کے معروف صحافی ندیم فاروق پراچہ نے انڈین اینکر ارنب گوسوامی کو پاگل آدمی قرار دیتے ہوئے ان کے پروگرام میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے انڈین چینل کے نمائندے کو دوٹوک الفاظ میں کہا کہ دوبارہ ان سے رابطہ نہ کیا جائے۔

صحافی ندیم فاروق پراچہ نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ انھیں انڈیا کے ری پبلک ٹی وی سے منسلک کسی شخص نے رابطہ کرکے دعوت دی کہ ارنب گوسوامی کے پروگرام میں شامل ہو کر سائوتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کوآپریشن ( سارک) اجلاس کے ملتوی ہونے کے معاملے پر گفتگو کریں۔

اپنی ٹویٹ میں ندیم فاروق پراچہ نے واٹس ایپ میسج کا سکرین شارٹ بھی شیئر کیا جس میں ارنب گوسوامی کے نمائندہ نے لکھا کہ سارک کا اجلاس اس لئے ملتوی ہوا کیونکہ پاکستان نے تجویز دی تھی کہ طالبان کو اس میں نمائندگی دی جائے لیکن رکن ممالک نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔

https://twitter.com/NadeemfParacha/status/1440616888854138889?s=20
اس واٹس ایپ میسج کے جواب میں صحافی ندیم فاروق پراچہ نے انڈین اینکر ارنب گوسوامی کو پاگل شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی دوبارہ ان کیساتھ کبھی رابطہ نہ کیا جائے، آپ کی نوازش ہوگی۔

ندیم فاروق پراچہ کے اس ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی خوب تبصرے کئے۔ ایک صارف نے تجویز پیش کی کہ پاکستانی صحافی کو چاہیے تھا کہ وہ مستقبل کیلئے اپنے دروازے بند نہ کرتے جبکہ بعض نے ان کے ردعمل کو بالکل درست قرار دیا۔

خیال رہے کہ بھارت کے جارح مزاج نیوز اینکر ارنب گوسوامی کو ان دنوں وادی پنجشیر میں پاک فوج کی مبینہ موجودگی کے ’انٹیلی جنس‘ دعوے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

ارنب گوسوامی نے دعویٰ کیا تھا کہ پاک فوج کے افسران بظاہر پنج شیر میں مزاحمتی جنگجوؤں کے خلاف لڑائی میں طالبان کی مدد کے لیے کابل کے لگژری سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر قیام پذیر ہیں۔ تاہم بھارتی اینکر کے دعوے کی قلعی جلد ہی کھل گئی کیونکہ سرینا ہوٹل کی 5 نہیں بلکہ صرف 2 منزلیں ہیں۔

گزشتہ ہفتے ارنب گوسوامی نے اپنے پروگرام ’دی ڈیبیٹ’ میں پی ٹی آئی کے ترجمان عبدالصمد یعقوب کو بھی شو میں شرکت کا موقع دیا تھا۔

جب عبدالصمد یعقوب نے ارنب گوسوامی کے افغانستان میں اپنے ذرائع سے منسوب دعوئوں کو چیلنج کیا تو انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی معلومات درست ثابت ہوئیں، بشمول اس کے کہ پنج شیر میں مزاحمتی جنگجوؤں نے ہار نہیں مانی اور پاکستانی افواج وہاں سے ’پیچھے ہٹ رہی‘ ہیں۔

ارنب گوسوامی نے پھر عبدالصمد یعقوب سے کہا کہ ’آپ جائیں اور آج چیک کریں کہ سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر، میں آپ کو بتارہا ہوں، برائے مہربانی چیک کریں کہ، کابل میں سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر کتنے پاکستانی فوجی افسران موجود ہیں؟’

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ وہ ہوٹل میں پاکستانی افسران کے کمروں کے نمبرز بھی بتا سکتے ہیں۔

ایک روز بعد عبدالصمد یعقوب، ارنب گوسوامی کے پروگرام میں پھر شریک ہوئے اور ان کے دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اپنے ذرائع سے جو معلوم ہوا [وہ یہ ہے کہ] سرینا کی صرف دو منزلیں ہیں، کوئی تیسری، چوتھی یا پانچویں منزل نہیں ہے’۔ جس کا جواب ارنب گوسوامی نے صرف ایک زبردستی کے قہقے سے دیا تھا۔

یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی اور بھارتی ٹوئٹر صارفین نے جھوٹے دعوے کرنے پر ارنب گوسوامی پر شدید تنقید کی اور اس حوالے سے #ArnabGoswami اور #ISIon5thFloor کے ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ کرتے رہے۔