میڈیکل جرنل SAGE میں شائع ہونے والی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق گولی خاتون کی چھاتی کے بائیں طرف لگی لیکن پستانوں میں سلیکیون مواد کی وجہ سے اس کا رخ مڑ گیا اور وہ دائیں امپلانٹ میں گھس گئی۔ طبی ماہرین کے مطابق گولی کا رخ بدلنے میں سیلیکون کے امپلانٹس کارگر ثابت ہوئے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ 2018 میں رونما ہوا تھا جس کی تحقیقاتی رپورٹ اب سامنے آئی ہے۔ خاتون کو گولی کس نے اور کیوں ماری اس بارے میں اس رپورٹ میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ بس اتنا بتایا گیا ہے کہ شوٹنگ کا یہ معاملہ زیر تفتیش ہے اور مشتبہ شوٹر مفرور ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ درد محسوس ہونے اور اپنی چھاتیوں پر خون دیکھنے کے بعد یہ خاتون فوری طور پر ٹورانٹو کے ایمرجسنی ڈیپارٹمنٹ پہنچی، جہاں ڈاکٹروں نے فوری طور پر اس کا علاج شروع کر دیا۔
بعد ازاں پولیس نے بھی تصدیق کر دی کہ اس خاتون کی چھاتی سے گولی برآمد ہوئی ہے۔ سرجن ڈاکٹروں نے اس خاتون کے امپلانٹس نکال لیے اور ان کی تصاویر بنائی اور اس کا سی ٹی سکین بھی کیا گیا۔ اس سے واضح ہوا کہ گولی بائیں امپلانٹ میں داخل ہو کر رخ موڑتی ہوئی دائیں امپلانٹ میں داخل ہو گئی تھی۔
سرجن جیان کارلو مکویئن نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو میں کہا کہ گولی امپلانٹ کے ٹھیک اسی مقام پر لگی تھی، جس کے پیچھے دل تھا۔ انہوں نے کہا کہ گولی اگر اپنا رخ تبدیل نہ کرتی تو نتائج سنگین ہو سکتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ چھاتی میں گولی لگنے کے باوجود یہ خاتون بظاہر بال بال بچ گئیں اور انہیں صرف پسلی کا فریکچر ہوا اور امپلانٹ کو نقصان پہنچا۔