سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سلیم صافی کا پروگرام جرگہ جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر اور حریت راہنما شریک تھے آج جیو پہ آن ائیر نہیں ہونے دیا گیا۔ پھر کہتے ہیں میڈیا آزاد ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکہ کے دوران یونائیٹڈ سٹیٹس انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ پاکستان میں میڈیا بےقابو ہو چکا ہے۔ وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا تھا کہ پاکستانی میڈیا برطانیہ سے زیادہ آزاد ہے اور ایسی خبریں بھی نشر کر دیتا ہے جو دنیا میں کہیں بھی نشر نہیں ہوتیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں میڈیا ہاؤسز اس وقت بدترین سینسرشپ کا شکار ہیں۔ دنیا میں صحافتی آزادی کے لیے سرگرم تنظیم ’رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کو آج بھی انتہا پسند گروپ، اسلامی تنظیمیں اور ملک کی خفیہ ایجنسیاں نشانہ بنا رہی ہیں۔
رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ ملک کے تمام میڈیا ہاؤسز ’سیلف سینسر شپ‘ کر رہے ہیں۔
پاکستان میں سرکاری بیانیے کی مخالفت کرنے والے نیوز چینلز کو کیبل پر آگے پیچھے کر کے اور اخبارات کی ترسیل اور اشتہارات کی تقسیم پر اثرانداز ہو کر دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔