لاہور سمیت پنجاب بھر میں سوئی گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا،، نہ گھریلو صارفین کو گیس مل رہی ہے، نہ ہی چائے فروشوں اور تندور مالکان کو، صنعتی صارفین بھی سر پکڑ کر بیٹھےہیں، کہتے ہیں کہ سردیوں میں گیس نہ ملنے کی وجہ سے پیداوار رُک کر رہ گئی ہے۔ چولہے جلانے کےلیے لکڑیوں اور ایل پی جی کا استعمال کیا جانے لگا،صنعتوں میں بھی کم پریشر کی شکایات ہے جبکہ سی این جی مکمل طور پر بند ہے۔
لاہورمیں سردی کے شدت اختیار کرتے ہی سوئی گیس دھوکا دے گئی۔ ٹاؤن شپ ، سمن آباد ،ٹمپل روڈ، فیروز پور روڈ، مسلم ٹاؤن، علامہ اقبال ٹاؤن، صحافی کالونی، گوالمنڈی، اچھرہ، ماڈل ٹاؤن اور ہربنس پورہ سمیت دیگر علاقے زیادہ متاثر ہیں۔
گھریلو صارفین کا کہنا ہے کہ ناشتے اور شام کے کھانے کے وقت تو گیس ملتی ہی نہیں، گرم پانی کو بھی ترس کر رہ گئے، لکڑیوں اور ایل پی جی پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں۔
تندور اور چائے فروش بھی کم پریشر کی شکایات کر رہے ہیں کہتے ہیں کہ گیس پریشر میں کمی نےان کیلئے بےشمار مسائل پیدا کر دیے، بچوں کیلئے روزی روٹی کمانا بھی مشکل ہو کر رہ گیا۔
صنعت کار بھی سر پکڑے بیٹھےہیں،عہدےدار ٹاؤن شپ انڈسٹریل اسٹیٹ زون ندیم چوہدری کا کہنا ہے کہ گیس نہ ملنے کی وجہ سےپیداوار رُک کر رہ گئی ،سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کدھر جائیں۔