بلغاریہ میں رہنے والے نابینا نجومی بابا وانگا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بینائی نہ ہونے کے باوجود وہ آنے والی مستقبل کو واضح طور پر محسوس کر سکتی تھیں۔
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی بہت سی پیشین گوئیاں سچ ثابت ہوئیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ انہوں نے سال 2022 کے لیے کیا پیشین گوئی کی ہے۔
دنیا میں پانی کی قلت ہوگی
بابا وانگا کے مطابق دنیا میں پانی کا بحران سال 2022ء میں مزید گہرا ہونے والا ہے۔ کئی شہروں میں پینے کے پانی کی قلت ہوگی۔ دریاؤں کا پانی آلودہ ہو جائے گا اور جھیلیں اور تالاب سکڑ جائیں گے۔ پانی کی کمی کے باعث لوگ دوسری جگہوں پر نقل مکانی پر مجبور ہوں گے۔
لوگ گیجٹس کے عادی ہو جائیں گے
ان پیشین گوئی کے مطابق اس سال لوگ موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر پر زیادہ وقت گزاریں گے۔ ان کی یہ عادت رفتہ رفتہ نشے کی شکل اختیار کر لے گی جس سے لوگوں کی ذہنی حالت خراب ہو جائے گی اور وہ ذہنی مریض ہو جائیں گے۔
سائبیریا میں خطرناک وائرس پایا جائے گا
دنیا میں بڑھتی ہوئی گلوبل وارمنگ اس سال تباہ کن ثابت ہوگی۔ گرمی کے باعث روس کے علاقے سائبیریا میں برف پگھلنا شروع ہو جائے گی جس کے باعث سائنسدانوں کی ٹیم ایک مہلک وائرس کی تلاش کرے گی۔ یہ وائرس بہت متعدی ہوگا اور تیزی سے پھیلے گا۔ اس انفیکشن سے نمٹنے میں دنیا کے تمام انتظامات ناکام ہو جائیں گے۔
بھارت میں درجہ حرارت 50 ڈگری رہے گا
گلوبل وارمنگ سے ہندوستان بھی متاثر ہوگا۔ جس کی وجہ سے ملک کے کئی حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔ درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ٹڈی دل کی پیداوار بڑھے گی اور وہ کھیتوں میں موجود لاکھوں سبزہ زار پر حملہ کرکے تباہ کر دیں گے۔ اس سے ملک میں قحط کے حالات پیدا ہوں گے۔
سونامی اور زلزلے کا خطرہ بڑھ جائے گا
بابا وانگا کے مطابق 2022ء میں دنیا میں زلزلے اور سونامی کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ بحر ہند میں زلزلے کے بعد ایک بڑا سونامی آئے گا جو آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انڈونیشیا، بھارت سمیت دنیا کے ممالک کے ساحلی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔ اس سونامی میں سینکڑوں لوگوں کو اپنی جانیں گنوانی پڑیں گی۔
خیال رہے کہ بابا وانگا کا انتقال 1996ء میں ہوا تھا۔ ان کی پیشین گوئیاں کہیں نہیں لکھی گئی ہیں۔ حالانکہ کہا جاتا ہے کہ اس نے یہ پیشین گوئیاں زبانی طور پر اپنے پیروکاروں تک پہنچائی تھیں۔ ان کی کئی پیشین گوئیاں درست ثابت ہوئیں اور کئی غلط بھی۔ اب سال 2022 کے بارے میں ان کا اندازہ کتنا درست ہے، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔