دنیا نیوز کی خبر کے مطابق اس بات کا فیصلہ آج ہونے والے اپوزیشن کے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے دوران شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کی تجویز پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی جانب سے سامنے رکھی گئی تھی جس پر ناصرف نواز شریف بلکہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اتفاق کیا۔
خیال رہے کہ یہ اجلاس ماڈل ٹائون میں ہوا جس میں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان اور سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے وفود کے ہمراہ شرکت کی۔
دونوں سیاسی شخصیات علیحدہ علیحدہ ماڈل ٹائون میں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر پہنچیں۔ سب سے پہلے مولانا فضل الرحمان کی آمد ہوئی۔ انہوں نے شہباز شریف کیساتھ اجلاس سے قبل ون آن ون ملاقات بھی کی۔
مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف کے درمیان ملاقات وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد سمیت مختلف ایشوز پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
بعد ازاں آصف زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے حکومت کیخلاف حکمت عملی پر مشاورت کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نے اتفاق کیا ہے کہ سب سے پہلے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیڈر اور وزیراعلیٰ پنجاب بزدار کے خلاف بھی ایسا ہی سیاسی میدان سجایا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا ٹاسک سابق صدر آصف علی زرداری کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انھیں حکومت کی اتحادی جماعتوں سے تمام سیاسی معاملات بھی طے کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اچانک لائی جائے گی۔ کامیابی کی صورت میں شہباز شریف کو وزیراعظم بنایا جائے گا۔