خان محمد مری، جس کے خاندان کے تین افراد مارے جاچکےتھے، نے وزیر پر اپنے بچوں کو "نجی جیل" میں رکھنے کا الزام لگایا تھا۔
لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ ظوی خاندان کی بازیابی کے لیےجاری آپریشن مکمل کرلیا گیا. لیویز کوئیک رسپانس فورس کے آپریشن میں تمام مغویوں کو بازیاب کرالیا گیا۔
لیویز حکام کا کہنا ہے کہ کوئیک رسپانس ٹیم نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مغویوں کی بازیابی کے لیے مشرقی بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں آپریشن کیا۔ بازیاب ہونے والوں میں مغوی خاتون گراں ناز، 4 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے۔
متاثرین کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبے بھر میں احتجاج شروع ہونے کے بعد لاپتہ خاندان کی بازیابی منظر عام پر آئی۔
لیویز حکام کے مطابق مری کی اہلیہ گرن ناز، جنہیں مردہ تصور کیا گیا تھا، ان کے بچوں فرزانہ، عبدالمجید، عبدالغفار، عمران اور عبدالستار کو گزشتہ رات سرچ آپریشن کے دوران بازیاب کرایا گیا۔
لیویز حکام نے بتایا کہ اغوا کاروں نے دو مغوی بچوں کو پنجاب منتقل کرنے کی بھی کوشش کی تاہم لیویز فورس نے ان کی کوشش ناکام بنا دی۔کارروائیوں میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
لیویز ذرائع کے مطابق اہل خانہ کے تمام 6 افراد سرکار کی حفاظتی تحویل میں ہیں ۔سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ گراں ناز اور ان کے بچوں کو میڈیا کے سامنے لاکر تفصیلات دی جائیں گی۔
دوسری جانب بلوچستان کے برطرف وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس نے بلوچستان کے وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کو حراست میں لینے کی تصدیق کر دی ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سردار عبدالرحمان کھیتران کو بارکھان میں 3 افراد کے قتل کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے اور تفتیش کے بعد مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں خاتون گراں ناز نے ایک ویڈیو میں قرآن اٹھا کر سردار کھیتران پر اسے اور اس کے بچوں کو نجی جیل میں رکھنے کا الزام لگایا تھا۔
بعد ازاں خان محمد مری کے دوبیٹوں اور ایک نامعلوم خاتون کی لاش بلوچستان کے علاقے بارکھان کے کنویں سے ملی تھیں جس کے بعد دعویٰ کیا گیا تھاکہ کنویں میں سے ملنے والی خاتون کی لاش گراں ناز کی ہے لہٰذا گزشتہ روز کنویں سے ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کیا گیا۔
پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض کے مطابق کنویں سے ملنے والی لاشوں میں سے ایک لڑکی کی لاش ہے جس کی عمر 17 سے 18 سال ہے۔ مقتولہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور تشدد کیاگیا۔